صدر ایردوان بحیرہ اسود کے شہروں کے دورے پر

صدر رجب طیب ایردوان نے ضلع ترابزون میں عوام سے خطاب کے دوران ترکی کے داعش کو اسلحہ فراہم کرنے کے دعووں کی سختی سے تردید کی ہے

152773
صدر ایردوان  بحیرہ اسود کے شہروں کے دورے پر

صدر رجب طیب ایردوان نے بحیرہ اسود کے دورے کی پہلی کڑی ضلع ترابزون میں شہری تنظیموں کے نمائندوں سے کل شام ملاقات کی۔
صدر ایردوان نے اس موقع پر خطے کے حالات کے باعث ترکی کو بری کاروائی پر مجبور کرنے والوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ" اگر کوئی مشترکہ کاروائی کرنا مقصود ہے اور ہم بھی نیٹو کے رکن ملک ہیں تو اس ضمن میں لازمی ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ لیکن اس ضمن میں انہیں پرواز کے ممنوعہ علاقے کے اعلان کے بعد محفوظ علاقے کے قیام کے مطالبات کو قبول کرنا ہو گا ، حتیٰ ا سکے ساتھ ساتھ "تربیت کرو ۔ اسلحہ سے لیس کرو اور اس وقت حکومتی دہشتگردی کرنے والی شامی انتظامیہ کو ہدف بناؤ پر مبنی ہمارے دیگر مطالبات کو بھی پورا کرنا ہو گا۔"
انہوں نے اس جانب توجہ مبذول کروائی کہ ترکی مذہب اور نسل کی تفریق کیے بغیر ہمیشہ انسانی اور ضمیری اقدار کا دفاع کرتا چلا آیا ہے۔
ترکی کے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف کسی اصولی مؤقف کا مظاہرہ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے ایردوان نے بتایا کہ بعض ملک ان کو، ان کے ہم مذہبوں یا پھر پیٹرول کے کنوؤں کو نہ چھیڑنے تک تمام تر مسائل کے سامنے چپ دھارے بیٹھتے ہیں تو ترکی نے اس مسئلے پر انسانی لحاظ سے اپنا مؤقف وضع کر رکھا ہے۔
داعش کی دہشت گرد کارائیوں کا بھی ذکر کرنے والے اور ان کو ترکی کی طرف سے اسلحہ فراہم کرنے کے دعووں کو بے ادبی اور غیر منصفانہ مؤقف کے طور پر بیان کرنے والے ایردوان نے کہا کہ "کوئی بھی شخص داعش کو اسلحہ کی ترسیل اور اس قسم کی امداد فراہم کرنے کا کبھی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکتا۔"
صدر ایردوان نے ترابزون میں شہری تنظیموں کے نمائندوں کے بعد ریزے سے منسلک موضع قیندیر لی میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ضمیری اور انسانی اقدار سے کوسوں دور ہیں، ہم خطے اور ملک میں دہشت گردی کا موقع نہیں دیں گے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں