وزیر اعظٖم ایردوان کا ایک نجی ٹیلی ویژن سے انٹرویو

وزیر اعثم رجب طیب ایردوان نے صدارتی نظام میں تبدیلیوں کے حوالے سے اہم اعلانات کرتے ہوئے  صدارتی یا پھر یم صدارتی نظام کے قیام  کی ضرورت کا دفاع کیا

66605
وزیر اعظٖم ایردوان کا ایک نجی ٹیلی ویژن سے انٹرویو

صدارتی امیدوار اور وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے کل شب ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیا۔
اس انٹرویو کے ایجنڈے میں صدارتی نظام، تیسرے دور کے اصول سمیت صدارتی انتخابات کے بعد کی مجوزہ پیش رفت شامل تھے۔
وزیر اعظم ایردوان نے صدر منتخب ہونے کی صورت میں کس قسم کے سیاسی ڈھانچے کا تصور پیش کیا۔
لیکن انہوں نے "پوٹن ماڈل" کو پسند نہ کرنے کی توضیح کرتے وقت صدارتی نظام کے حوالے سے اپنے نظریات کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔
ترکی کے صدارتی نظام کے قریب ہونے کی وضاحت کرنے والے وزیر اعظم نے کہا کہ "میری سیاسی جماعت کے اسوقت کے فیصلہ میکانزم کی طرف سے اس نظام کو قبول کرنے کا کہنا میرے لیے ممکن نہیں۔اگر صدارتی نظام نہ بھی ہو سکا تو بھی نیم صدارتی نظام پر بھی عمل درآمدممکن ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ تبدیلی ترکی کے لیے انتہائی مفید رہے گی۔"
ایردوان سے صدر منتخب ہونے کی صورت میں پارٹی کی صورتحال، نئے وزیر اعظم اور تین بار کے اصول کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ باہمی صلاح مشورے اور سرویز کی وساطت سے نئے وزیر اعظم کا تعین کیا جائیگا۔
ایردوان نے اپنی سیاسی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والے سیاستدانوں پر بھی کڑی نکتہ چینی کی۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں