ملاح کا سفر نامہ 05

اسکودار سالاجاک کا سفر

2095680
ملاح کا سفر نامہ 05

ہم استنبول کے اناطولیہ علاقے  کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ آج ہم اپنا راستہ استنبول کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک اوسکودار کی طرف موڑ رہے ہیں۔

عثمانی دور کے محلات، تاریخی مقامات، ایک طرف پانی کے کنارے حویلی، باسفورس کا منظر، دوسری طرف سرسبز پارکس... ہم اوسکودار جا رہے ہیں، جو تاریخ اور ثقافت کے شائقین اور فطرت سے محبت کرنے والوں دونوں کے لیے منفرد مواقع فراہم کرتا ہے۔

اسکو دار استنبول کے قدیم ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ تاریخی ماخذ میں، یہ لکھا ہے کہ اسکودار کی بنیاد فونیشینوں کے دور میں رکھی گئی تھی۔ یہ جگہ زمانہ قدیم سے شروع ہو کر ہر دور میں توجہ کا مرکز رہی ہے۔ رومی سلطنت کی تقسیم کے بعد یہ ایک اہم تجارتی مرکز بن گیا اور اس کی کشش اور بھی بڑھ گئی۔ استنبول کو فتح کرنے سے پہلے سلطنت عثمانیہ کے زیر قبضہ پہلی ایشیائی سرزمین اسکودار تھی۔

جب کہ ہم آپ کو اسکودار کی تاریخ مختصر طور پر بتا رہے ہیں، ہم پہلے ہی گھاٹ پر پہنچ چکے ہیں۔ آئیے کشتی کو یہاں چھوڑ دیں اور گھاٹ کے قریب واقع تاریخی یادگاروں سے اسکودار کی سیر شروع کریں۔ پہلا ڈھانچہ جو ہم دیکھیں گے  وہ ہے احمد سوم کا چشمہ ، یہ چشمہ باسفورس سے گزرنے والوں کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ یہ کونوں میں اپنے چھوٹے کالموں اور ریلیف گلدانوں میں گلاب کے ساتھ توجہ مبذول کرتا ہے۔ یہ چشمہ قدیم زمانے میں بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور اب بھی لوگوں کو پانی فراہم کرتا ہے۔ ، جو سمندر کے کنارے واقع تھا جب اسے پہلی بار بنایا گیا تھا۔ احمد سوم   چشمے کو بعد میں تھوڑا پیچھے ہٹا دیا گیا۔ آج یہ مسجد مہریمہ سلطان کے بالکل سامنے واقع ہے۔ یہ ایک مسجد ہے جو  سلطان سلیمان  نے اپنی بیٹی مہریمہ سلطان کے لیے بنوائی تھی۔ یہ مسجد دنیا کے مشہور معمار  سنان کے کاموں میں سے ایک ہے۔ مسجد کا شاندار اور روشن اندرونی حصہ سنگ مرمر اور لکڑی کی کاریگری کی منفرد مثالوں پر مشتمل ہے۔

 

آئیے اوسکودار کے اندرونی حصوں کی طرف بڑھنا شروع کریں اور ٹائل والی مسجد دیکھیں۔ مسجد نے اپنا نام ایزنک ٹائلوں سے لیا ہے جو اس کے سامنے والے اور اندرونی حصے کو جمالیاتی طور پر سجاتی ہیں۔ آپ اس مسجد میں عالمی شہرت یافتہ ایزنک ٹائلوں کی بہترین مثالیں دیکھ سکتے ہیں۔

ٹائلڈ مسجد سے دو گلیوں کے فاصلے پر، جو عثمانی دور کے فنی اور تعمیراتی ورثے کی عکاسی کرتی ہے، ایک اور فعال طور پر استعمال ہونے والی مذہبی عمارت ہے وہ ہے سرپ گارابیٹ آرمینیائی چرچ اگرچہ یہ باقی نہیں  بچا لیکن کبھی چرچ کے سامنے ایک خانقاہ اور اس کے ساتھ ہی ایک اسکول تھا۔

یہاں سے ہم والدہ باغ  کی طرف بڑھتے ہیں، جو اناطولیہ کی طرف دوسرا سب سے بڑا گروو ہے۔ یہ ایک سرسبز و شاداب علاقہ ہے جو تقریباً دو سو سال پرانا ہے۔ عثمانی دور میں اندرون و بیرون ملک سے درخت اور پودے لا کر اس باغ کو نباتاتی باغ میں تبدیل کر دیا گیا۔

والدہ باغ  اپنے یادگار درختوں، پودوں کی مختلف اقسام اور تاریخی عمارتوں کے ساتھ ایک شاندار جگہ ہے جہاں آپ استنبول کے وسط میں سکون کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

 

اوسکودار میں دیکھنے کے لیے اور بھی بہت سی جگہیں ہیں، لیکن وقت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور آج ان سب کو دیکھنا ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔ آیئے کشتی کی طرف چلتے ہیں، جو اوسکودار پیئر پر ہمارا انتظار کر رہی ہے، اور ہمارے راستے میں سالاجاک  آئے گا۔ سالاجاک ایک تاریخی قصبہ ہے جو باسفورس کے شاندار نظارے اور عثمانی اور بازنطینی ادوار سے اس کی ساخت کے ساتھ توجہ مبذول کرتا ہے۔ لیکن جو لوگ اوسکودار میں آتے ہیں ان کو ضرور سالاجاک کا دورہ کرنا چاہیئے کیونکہ   وہاں ایک ساحل ہے جہاں سے تاریخی جزیرہ نما اور میڈن ٹاور سب سے خوبصورتی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں کا غروب آفتاب خاص طور پر شاندار ہوتا ہے اور لوگ اس ٹاور کے سامنے سمندر کے بیچوں بیچ اکیلے کھڑے ہو کر رومانوی خوابوں میں کھو جاتے ہیں اور دلکش نظارہ کرتے ہیں۔

 ہم نے اس خوبصورت عمارت کا دورہ کیا کیونکہ میڈن ٹاور اپنے افسانوں، تاریخ اور فن تعمیر کے ساتھ خود ہی بتانے کا مستحق ہے، ہمارے ساتھ سفر کرنے والے اسے یاد رکھیں گے۔

جیسا کہ ہم اسوکدار پیئر کے قریب پہنچتے ہیں، میں آج اپنا سفر اس کے بالکل قریب  عجائب خانے  کا ذکر کیے بغیر ختم نہیں کرنا چاہتا۔ یہ ترکیہ کا پہلا اور واحد پتنگ عجائب خانہ ہے۔ عجائب گھر میں دنیا بھر سے جمع کی گئی دو ہزار سے زائد رنگ برنگی پتنگیں، کچھ روایتی اور کچھ جدید نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔ ہمارے پاس ایک ساتھ دیکھنے کا وقت نہیں ہےلیکن ہوسکتا ہے کہ آپ خود اس خصوصی  عجائب خانے کو دیکھنا چاہیں جو ذاتی کوششوں سے بنایا گیا ہے

 



متعللقہ خبریں