ترکیہ اور توانائی 26
شمسی توانائی کی افادیت اور ترکیہ سمیت دنیا بھر میں اس کا رحجان
سورج اس وقت توانائی کا واحد ناقابل تسخیر اور مستحکم ذریعہ ہے۔۔۔
2023 میں، دنیا بھر میں بجلی کی پیداوار کا 5.5 فیصد شمسی توانائی سے حاصل کیا گیا۔ شمسی توانائی کے استعمال میں 23.2 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی بجلی کی پیداوار میں سالانہ طور پر سب سے زیادہ اضافہ شمسی توانائی کے طور پر ہوا ۔ شمسی توانائی کی سرمایہ کاری بجلی کا ایک ذریعہ ہے جو 20 سالوں سے دنیا کے تمام ممالک میں تیزی سے استعمال ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں ، شمسی توانائی کے پینلز کی نصبی اور استعمال کرنا آسان ہے اور ماحول کو آلودہ نہیں کرتا، جو اسے ہوا کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کا ذریعہ بناتا ہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری 2030 سے پہلے پیٹرول اور قدرتی گیس کے شعبے میں ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری کو پیچھے چھوڑ دے گی۔
ترکیہ نے اپنے 2053 صفر اخراج کے اہداف کے مطابق قابل تجدید توانائی کے حصول کے عملی میں تیزی لائی ہے۔ ترکیہ اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے شمسی توانائی کی اہم صلاحیت کا مالک ہے۔ وزارت توانائی کے "سولر انرجی پوٹینشل اٹلس" کے مطابق، ترکیہ میں سورج کی روشنی کا اوسط سالانہ کل دورانیہ 2 ہزار 741 گھنٹے ہے۔ اوسط سالانہ مجموعی شعاوں کی قدر 1527.46 kWh/m2 ہے۔
ترکیہ کی شمسی توانائی کی صلاحیت اگلے 10 سالوں میں 500 فیصد کے اضافے کے ساتھ تقریباً 53 گیگا واٹ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اس طرح شمسی توانائی کو بجلی پیدا کرنے کے نمایاں ترین ذریعہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
سال 2000 اور 2020 کے درمیانی عرصے میں ترکیہ کی سالانہ بجلی کی کھپت میں 4.4 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا تھا۔ جس کے 2035 تک سالانہ 3.5 فیصد کی اوسط سے بڑھنے کی توقع کی جاتی ہے، جو 510.5 ٹیرا واٹ آور تک پہنچ جائے گی۔ یہ حساب لگایا گیا ہے کہ توانائی کی کھپت میں برقی توانائی کا حصہ جو 2020 میں 21.8 فیصد تھا، 2035 میں 24.9 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ ترکیہ کی 2020 کے آخر میں 95.9 گیگا واٹ کی سطح پر ہونے والی بجلی پیدا کرنے کی استعداد 2035 میں بڑھ کر 189.7 گیگا واٹ ہو جائے گی اور کل نصب شدہ بجلی میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا حصہ جو 2020 میں 52 فیصد تھا سنہ 2035 میں بڑھ کر 64.7 فیصد ہو جائے گا۔
اس مدت تک 96.9 گیگا واٹ نئی بجلی کی صلاحیت میں سے 74.3 فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر مشتمل ہو گا۔ قابل تجدید توانائی کے ذرائع میں سب سے زیادہ شمسی توانائی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ ترکیہ کی شمسی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت جو2020 کے آخر میں 6.7 گیگا واٹ تھی مجوزہ طور پر 2035 میں بڑھ کر 52.9 گیگا واٹ ہو جائے گی ۔
تاہم اس مقصد کے لیے آئے روز نئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان میں رواں سال مئی میں ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی میں فلوٹنگ سولر انرجی پاور پلانٹس کو شروع کرنے کے حوالے سے قانون میں تبدیلی پیش پیش ہے۔
اس عمل درآمد کے ذریعے، ساحلی قانون کے دائرہ کار میں پینے کا پانی فراہم کرنے والے ذخائر اور ساحلوں اور ساحلی خطوں کو چھوڑ کر، وزارت توانائی کی طرف سے قابل تجدید توانائی کے وسائل والے علاقوں کے طور پر اعلان کردہ سمندروں، ڈیم جھیلوں، مصنوعی جھیلوں اور قدرتی جھیلوں کے علاقوں کو اور قدرتی وسائل کوتعمیراتی منصوبے کے بغیر بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔
ترکیہ کی فلوٹنگ شمسی توانائی کی صلاحیت کا تخمینہ لگ بھگ 80 ہزار میگاواٹ ہے۔
فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ فیلڈ ٹائپ سولر پاور پلانٹس کی تنصیب میں درپیش مشکلات کو فوائد میں بدل کر صارفین کو سہولت فراہم کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ تیرتے پاور پلانٹس کے نچلے حصے میں پانی وقتا فوقتا ان پلانٹس کو ٹھنڈا کرنے میں مدد دے گا جس سے پینل کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔
مٹی یا سخت زمین کی ضرورت نہ ہونے والے فلوٹنگ پاور پلانٹس کی تنصیب کے لیے، پن بجلی گھروں اور پینے کے پانی کے ذخائر کے علاقے، اور مصنوعی جھیلیں جہاں گندا پانی جمع ہوتا ہے، کافی ہوں گی۔
فلوٹنگ شمسی توانائی کے پلانٹ آبی ذخائر کی وجہ سے زرعی، صنعتی یا تجارتی زمینوں پر استعمال ہونے والے سولر پاور پلانٹس کا مقابلہ نہیں کرتے۔ دوسرے سولر پاور پلانٹس کے مقابلے میں جنہیں زمین اور چھت کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں آبادی والے علاقوں کے جوار میں بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔
زمین پر نصب پینلز کے مقابلے میں، فلوٹنگ شمسی توانائی کے پلانٹ متحرک حرکت فراہم کرتے ہیں اور سائے تلے آئے بغیر فعال رہ سکتے ہیں۔ ان میں دھول اور گندگی کی ذخیرہ اندوزی رکھنے کی بہت کم شرح ان کی کارکردگی میں کمی کا سد باب کرتی ہے۔