تجزیہ 03

دہشت گرد تنظیم PKK کی ترک فوج کے خلاف کارروائیاں اور کے جواب میں ترک فوج کے آپریشنز

2091012
تجزیہ 03

شمالی عراق کے پہاڑی علاقوں میں ترک فوج کے خلاف PKK دہشت گرد تنظیم کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد، ترک فضائیہ اور قومی خفیہ سروس  سے منسلک  مسلح ڈراونز نے  عراق اور شام میں فضائی بمباری کے ساتھ جوابی  آپریشن سر  انجام دیا۔ ایک نئے نظریے کے طور پرترکیہ دہشت گرد تنظیم کے حملوں کے بعد عراق اور شام میں جامع فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔ اس تناظر میں خاصکر تنظیم کے توانائی کے بنیادی ڈھانچوں اور پیداواری  تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے  سےایک بار پھر تمام نگاہیں  شام میں تیل اور قدرتی گیس پر PKK کے تسلط پر مرکوز ہوئی ہیں ۔

سیاسی، اقتصادی، سماجی تحقیقات کے اوقاف سیتا کے خارجہ پالیسی محقق جان اجون کا مندرجہ بالا موضوع پر جائزہ ۔۔۔

دہشت گرد تنظیم PKK عام طور پر موسم ِسرما   میں سردیوں  کے اڈے کے نام سے کار روائی  کے ایک طرز عمل کے ساتھ پیچھے ہٹ جاتی  تھی اور اس مدت کو اپنے تحفظ پر توجہ دینے ،  تربیتی اور نظریاتی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے  بروئے کار لاتی تھی ۔ تاہم، حال ہی میں اس نے خاص طور پر شمالی عراق کے پہاڑی علاقوں میں ترک مسلح افواج (TAF) کے خلاف پے در پے حملے کیے ہیں ۔ یہاں پر  موسمی حالات کی وجہ سے پیدا ہونے والے مواقع  پیش پیش ہوتے ہیں تو  یہ سوچا جا سکتا ہے کہ   تنظیم  کو شکست سے دو چار ہونے کی نفسیات سے نجات پانے اوراپنے حمایتیوں کو ابھی بھی اپنے پاوّں پر قائم ہونے کا پیغام دینے کے لیے  اس نے تقریباً  "خود کشی کرنے" پر مبنی حملے کرنے کو ترجیح دی ہے۔ نتیجتاً  ان حملوں میں تنظیم کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔  تاہم، یہاں پر  بین الاقوامی  اور غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے تناظر میں   منظر عام پر آنے والی  علاقائی طاقت  کی جنگ کو  بھی مدنظر رکھنے اور تنظیم کے اس  سے تعاون کرنے والی طاقتوں کے منبع  کے برخلاف   تا حال کارآمد ہونے کے خدشات  کے ساتھ  طاقت کے اس ذرائع کو  ترکیہ کی توانائی کو دوبارہ سے دہشت گردی کے خلاف استعمال کرانے کی خواہش   کے اثرات کو بھی  ضرور بالائے طاق رکھا جانا چاہیے۔بالا آخر یہ حملے ہوئے اور ترکیہ  نے ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیا۔  اگر اس کارروائی  کے مرکزی خیال کو   مد نظر رکھا جائے تو ہم اسے  سزائی کارروائی کہہ سکتے ہیں۔

سب سے پہلے استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر دہشت گردانہ حملے کے بعد  عملی جامہ پہنایا گیا  یہ   نظریہ PKK کے ترکیہ، عراق یا شام میں  کیے گئے دہشت گرد حملوں کے بعد بالخصوص شام کے ڈھانچے پر بھاری فضائی بمباری  کرتے ہوئے حملوں  کا بھاری ہرجانہ ادا کرانے پر مبنی    ایک عمل ہے۔ ان تازہ  دہشت گرد حملوں کے بعدترک مسلح افواج اورقومی خفیہ سروس  سے وابستہ ڈراونز  نے درجنوں فضائی بمباری کی جس میں شام کےکلیدی  انفرا اور سپر اسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا اورخاص طور پر تنظیم کے زیر تسلط تیل اور قدرتی پیداواری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔صویدا کے  تیل اور گیس کی پیداوار و ترسیل  تنصیبات  اور اودیح  آئل فیلڈ ان میں سے  چند ایک تھے۔ امریکہ کے تعاون سے، پی کے کے  شام میں توانائی کے ستر فیصد سے زیادہ وسائل پر قبضہ جمائے ہوئے ہے، جس کا مطلب یومیہ 3 لاکھ بیرل تیل کی پیداوار اور  اربوں ڈالر کی پیداواری صلاحیت ہے۔ تاہم، زمینی حالات اور ترکیہ کی فوجی مداخلت اس استعداد کو  عملی جامہ پہنانے  سے روکتی ہے، اس سے تیل کی فروخت کے ذریعے تنظیم کی  خود کو مالی اعانت فراہم کرنے کی صلاحیت کی راہ میں جزوی  رکاوٹ ڈالی جاتی  ہے۔ ہم پیش گوئی کر سکتے ہیں کہ آنے والے ایام  میں ترکیہ اپنی متعلقہ فضائی کارروائیوں کو مزید وسعت دے گا۔



متعللقہ خبریں