چشمہ شفاء۔32

آج ہم صحت کے جس موضوع پر آپ سے بات کریں گے وہ ہے "قوّتِ مدافعت اور اس کی تقویت کے لئے گھریلو تجاویز"

1806739
چشمہ شفاء۔32

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم صحت کے جس موضوع پر آپ سے بات کریں گے وہ ہے "قوّتِ مدافعت اور اس کی تقویت کے لئے گھریلو تجاویز"۔

 

ضروری اور متوازن خوراک:

مضبوط قوتِ مدافعت سب سے پہلے متوازن خوراک سے شروع ہوتی ہے۔ متوازن خوراک کے لئے چار غذائی گروپوں سے ضروری درجے تک استفادہ کرنا چاہیے۔ یہ چار غذائی گروپ  دودھ اور دودھ کی مصنوعات،گوشت، سبزیاں اور پھل اور اناج پر مشتمل ہیں۔ خاص طور پر رنگا رنگ سبزیاں اور پھل اینٹی آکسیڈنٹ اور پوسے کی وجہ سے نہایت قیمتی غذائیں ہیں۔

خاص طور پر پیاز، لہسن، بند گوبھی، مولی اور اس کے کنبے سے متعلقہ دیگر سبزیاں،بروکولی، انار، کینو، ایوکیڈو سمیت تمام سبزیوں اور پھلوں کو  اپنے غذائی پروگرام میں شامل کریں۔  پروبائیوٹک کے لئے دہی،  اچار اور سرکےجیسے خمیر والی مصنوعات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

 

بھرپور نیند:

بالغ افراد کا دن میں کم از کم 7 گھنٹے نیند لینا ضروری ہے۔ نیند، نظامِ مدافعت اور  جسمانی صحت کے لئے  نہایت اہمیت رکھتی ہے۔

 

ورزش:

سائنسی تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ ورزش نظامِ مدافعت کو فعال کرتی ہے۔ منّظم شکل میں ورزش کو،قوت مدافعت  مضبوط بنانے کا ایک قدرتی طریقہ  کہا جا سکتا ہے۔

 

شکر اور کاربو ہائیڈریٹ کے استعمال میں احتیاط:

بحیثیت کاربوہائیڈریٹ چینی اور  چینی سے تیار کی گئی خوراکیں انسانی جسم کی ضرورت نہ ہونےکے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت پر بھی دباو ڈالتی ہیں۔

 

ضروری مقدار میں پروٹین کا حصول:

پروٹین کی ساخت میں نظامِ مدافعت کے پیدا کردہ اینٹی کور پائے جاتے ہیں۔ پروٹین کے حصول کو متوازن درجے پر رکھنا چاہیے۔ گوشت، مرغی، مچھلی، ٹرکی، انڈہ، دودھ کی مصنوعات اور دالیں اور پھلیاں  پروٹین کی حامل غذائیں ہیں۔

 

ہفتے میں 3 دفعہ مچھلی کا استعمال:

اومیگا 3 تیل کے ایسڈ بھی نظام مدافعت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اومیگا 3 مچھلی کے ساتھ ساتھ  کلفے کے ساگ اور اخروٹ میں بھی پایا جاتا ہے۔ مچھلی کو تلنے کی بجائےاوون میں پکانا چاہیےاور ہفتے میں 3 دفعہ کھانے میں شامل کرنا چاہیے۔

 

ہلدی  کا استعمال:

جسم کو زہریلے مادوں سے محفوظ رکھنے کے لئے یہ 'پیلا معجزہ' نظامِ مدافعت کو متحرک کرتا اور صحت مند خلیات کو ختم ہونے سے روکتا ہے۔ ہلدی بیماریوں سے صحتیابی کے عمل کو تیز کرتی ہے۔اینٹی آکسیڈنٹ کی حامل ہونے کی وجہ سے التہاب کا سدّباب کرتی ہے۔  ہلدی کا ہر روز استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایک گلاس پانی میں ہلدی کی ثابت جڑ کو اُبالیں۔ اس چائے میں لیموں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی کو کالی مرچ کے ساتھ سُوپ میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

تیل والے بیجوں کا متوازن شکل میں استعمال:

تیل والے بیج مثلاً اخروٹ، فندق اور بادام وٹامن ای ، نباتاتی تیل کے ایسڈوں اور مختلف نمکیات کے حوالے سے مفید غذائیں ہیں۔تیل کے حوالے سے خاص طور پر زیتون کا تیل، کھوپرے کا تیل اور ایوکیڈو کا تیل بھرپور اینٹی آکسیڈنٹ رکھتے ہیں۔

 

وٹامن ڈی کاحصول:

جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار میں اضافے کے لئے سورج کی روشنی سے استفادہ کریں۔ اگر ضروری ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے خوراک کے ساتھ اضافی وٹامن ڈی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

پانی کا وافر استعمال:

پانی کا وافر استعمال جسم کو زہریلے مادوں سے پاک کر کے نظام ہضم کو تیز کرتا ہے۔ زہریلے مادوں کے جسم سے اخراج، نظامِ ہضم کی صفائی اور بیماریوں سے بچنے کے لئے دن میں کم از کم 10 سے 12 گلاس پانی پینا چاہیے۔

 

سرخ مرچ:

سرخ مرچ قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ، نظام دورانِ خون کو تیزکرتی اور اس کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ سے مالامال  ہونے کی وجہ سے جسم کی مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔ مگرین کے درد اور جسم  کے دیگر دردوں میں کمی کرتی ہے۔ تازہ سرخ مرچ کو آگ پر بھون کر دہی میں شامل کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

سٹرس فروٹ:

مالٹا، کینو، لیموں اور گریپ فروٹ جیسے سٹرس پھل وٹامن سی سے مالامال پھل ہیں اور قوت مدافعت میں اضافے کے حوالے سے مفید غذائیں شمار ہوتے ہیں۔

 

دہی:

دہی میں انتڑیوں کے لئے مفید کثیر تعداد میں مائیکرو آرگانزم پائے جاتے ہیں۔ دہی میں موجود یہ بیکٹیریا انتڑیوں کو صحت مند رکھتے اور باہر سے جسم میں داخل ہونے والے زہریلے مادوں کے خلاف جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔

 

لہسن:

قوت مدافعت کے حوالے سے لہسن کی خصوصیات سے استفادے کے لئے کھانوں میں لہسن کو بہت زیادہ بھوننے سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ کچے لہسن کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے۔

 

قوت مدافعت کو مضبوط بنانے والی مختلف اقسام کی چائے:

سبز چائے

ادرک کی چائے اور

ساج کی چائے قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہیں۔

 

قوت مدافعت کو مضبوط بنانے والے اضافی وٹامن:

وٹامن سی

وٹامن ڈی اور

وٹامن بی 6

اگرچہ مذکورہ بالا وٹامن ادویات کی شکل میں بھی لئے جا سکتے ہیں لیکن جہاں تک ممکن ہو جسم کی وٹامن کی ضرورت کو سبزیوں اور پھلوں سے پورا کرنا  صحت کے حوالے سے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔



متعللقہ خبریں