ترکی کی امدادی سرگرمیاں - 2

کسی ملک کی دوستی کو اور ضرورت مند کا ساتھ دینے کو اکثر اوقات مادی امداد سے نہیں ناپا جا سکتا

427006
ترکی کی امدادی سرگرمیاں - 2

" ترکی کی امدادی سرگرمیاں" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ کسی ملک کی دوستی کو اور ضرورت مند کا ساتھ دینے کو اکثر اوقات مادی امداد سے نہیں ناپا جا سکتا۔ ترکی تعاون و ترقیاتی ایجنسی یا مختصر الفاظ میں TIKA کے افریقی ممالک نمبیا میں جاری دلچسپ امدادی پروجیکٹوں میں سے ایک کو ترکی ہلال احمر کے پریس مشیر صلاح الدین بوستان کے جائزے کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔

نمبیا میں سیواس کے کھانگال کتے۔۔

انسان کی طرف سے انسان کی مدد کی بہت سی مختلف اقسام ہو سکتی ہیں۔ اسی طرح حکومتوں کی طرف سے حکومتوں کی مدد بھی مختلف اقسام کی ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی آفت پیش آئی ہو تو ایک دوست حکومت ،خیموں اور پانی سے مدد کر سکتی ہے۔ اگر اپنے ملک میں آپ کو چیتوں کی وجہ سے مصائب کا سامنا ہو تو دوست ملک 11 ہزار 500 کلو میٹر کی مسافت سے اپنے مشہور ترین نسل کے کتوں کے ساتھ آپ کی مدد کو پہنچ سکتا ہے۔

ہمیں یقین ہے کہ امداد کی یہ آخری مثال آپ کو بہت عجیب محسوس ہوئی ہو گی۔ لیکن دوستی کے حدود سے آزاد ہونے کو ثابت کرنے کے لئے یہ مثال کوئی خیالی یا من گھڑت مثال نہیں ہے۔ ترکی کے مشہور کھانگال اور اناطولیہ کے چوبان کتے افریقہ میں ، نمبیا میں زمینداروں کے حیوانات کی نسل کی بھی اور چیتوں کی نسل کی بھی حفاظت کر رہے ہیں۔

اس مختلف نوعیت کی خدمت کو پیش کرنے والوں میں ، ترکی کی امدادی تنظیموں میں سے ترکی تعاون و ترقیاتی ایجنسی 'تیکا' اور نمبیا چیتوں کے تحفظ کا فنڈ شامل ہیں۔

تیکا " 1992 میں سوویت یونین کے بکھرنے کے فوراً بعد قائم کی گئی۔ اس کا مقصد ان سالوں میں قائم ہونے والی ترک جمہوریتوں کو اپنی سماجی ساخت کو تشکیل دینے، اپنی شناخت کو صحتمندانہ شکل میں تعمیر کرنے، ثقافتی و سیاسی حقوق کو فروغ دینے، تکنیکی انفراسٹرکچر کے موضوع پر کوتاہیوں کو دور کرنے میں مدد دینا تھا۔ تیکا نےاپنے قیام کے سالوں میں سینکڑوں مثالی منصوبوں کو عملی جامہ پہنا کر ترکی کے مددگار ہاتھ کو دنیا تک پہنچایا۔ اس وقت تیکا 5 براعظموں میں 140 سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے۔ ان ممالک میں جاری امدادی کاروائیوں کا تعین ان ممالک کی ضروریات کو پیش نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ نمبیا کو ترک کھانگال اور چوبان کتوں کی امداد بھی اسی نوعیت کی امداد ہے۔

اس دلچسپ پروجیکٹ کو ذرا زیادہ کھول کر بیان کرنا مفید ہو گا۔ چیتا نمبیا کے مخصوص حیوانات میں سے ایک ہے۔ اس جانور کو دنیا کے تیز ترین رفتار سے دوڑنے والے وحشی جانور کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ چیتا 70 کلو میٹر 2 سیکنڈکی رفتار سے او ر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے ۔روزمرّہ زندگی میں ہمارے زیر استعمال گاڑیاں اگر 10 سیکنڈ میں 120 کلو میٹر طے کر سکتی ہیں تو چیتے کے کس قدر تیز رفتار ہونے کا اندازہ زیادہ اچھی طرح لگایا جا سکتا ہے۔ چیتوں کی ہڈیوں کی ساخت کا پتلا اور کمزور ہونا ایک طرف تو ان کی حرکت کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے تو دوسری طرف دیگر وحشی حیوانات کے ساتھ شدید جھڑپ کرنے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنی وفاداری، جرات مندی اور تیزی رفتاری کی وجہ سے مشہور کتوں کا صرف بھونکنا ہی ان چیتوں کو بھگانے کے لئے کافی ہوتا ہے۔

نمبیا کے ان چیتوں کی نسل تیزی سے ختم ہو رہی ہے اور اس المناک خاتمے کا ایک سبب ان کی قیمتی کھال اور دوسرا سبب افریقہ کے زمینداروں کا اپنے جانوروں کو ان کی خوراک بننے سے بچانے کے لئے ان چیتوں کو بے دریغ قتل کرنا ہے۔

کھانگال اور اناطولیہ چوبان کتوں کے افریقہ کے سفر کا ایڈوینچر بھی اسی وجہ سے شروع ہوا۔ ترکی سے جانے والے کتے بھونک کر ان چیتوں کو انسانی رہائش کی جگہوں سے دُور رکھتے ہیں۔ اس طرح زمینداروں کے جانور چیتوں کی خوراک بننے سے اور چیتے زمینداروں کی گولیوں کا نشانہ بننے سے بچ جاتے ہیں۔

تیکا اناطولیہ چوبان کتوں اور کھانگال کتوں کو مزید زمینداروں تک پہنچانے اور زمینداروں کی طرف سے ان کی صحت کی درست دیکھ بھال اور اور ان کی صحیح تربیت کو کنٹرول کرنے کے لئے نمبیا چیتوں کے تحفظ کے فنڈ کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔

تیکا کی یہ مدد نمبیا میں نہ صرف پائیدار زراعت کے ساتھ تعاون کر رہی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ چیتوں کی نسل کے خاتمے کا بھی سدباب کر رہی ہے۔ چیتوں کے تحفظ کے فنڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ تیکا کی طرف سے گاڑیوں کی مدد سے کتوں کو زیادہ تیزی سے زمینداروں تک پہنچایا جا سکے گا، ان کی صحت کے کنٹرول اور تعلیم کی باقاعدہ چیکنگ کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کھانگال کتوں کی کامیابی پر فخر ہے۔

دوستی کا اظہار بعض اوقات زیادہ مادی امداد نہیں ہوتی اس بات کو سب سے زیادہ اچھی طرح سمجھنے والے امدادی اداروں میں سے ایک تیکا ہے۔ تیکا کے نزدیک بعض اوقات ایک کھانگال کتا یا پھر بعض اوقات ایک سبیل بڑی ترین امداد میں سے ایک ہو سکتی ہے۔ ترکی کا مددگار ہاتھ اسی سوچ کے ساتھ روز بروز زیادہ سے زیادہ انسانوں تک پہنچ رہا ہے۔

آج ہم نے ترکی تعاون و ترقیاتی ایجنسی تیکا کی دنیا کے مختلف ممالک میں جاری امدادی سرگرمیوں میں سے ایک کو بیان کیا۔ نمبیا میں چیتوں کی نسل کے تحفظ کے لئے جاری کاروائیوں کو ترکی ہلال احمر کے پریس مشیر صلاح الدین بوستان کے جائزے کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔



متعللقہ خبریں