ترکی اور تعلیم ۔ 77

غازی عثمان پاشا یونیورسٹی میں اعلی تعلیم کے مواقع

321425
ترکی اور تعلیم ۔ 77

"ہزار ہا کلو میٹر کا سفر بھی واحد قدم سے ہی شروع ہوتا ہے"
یہ قول ایک چینی افسانے کے مطابق چھٹی صدی قبل مسیح میں زندگی بسر کرنے والے نامور فلاسفر لاو تزو سے تعلق رکھتا ہے۔ بعض ذرائعوں کے مطابق اس شخص کا اصل نام لی تان یا پھر لاو تان تھا۔ جبکہ لاو تزو اس کا لقب ہے جس کا مطلب "عمر رسیدہ دانا شخص" ہے۔
ہم اس بوڑھے دانا کے اس قول پر توجہ دیتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر حصول تعلیم کے لیے پہلے قدم کو اٹھاتے وقت مصمم ارادے کا مظاہرہ کرنے کی خاطر آپ کو آگاہی کروانے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے آپ کو 5 ہزار سالہ ماضی اور محتشم قدرتی مقامات کے ساتھ اس مقام کی سیر کو آنے والوں کو اپنے زیرِ اثر لینے والے ایک شہر توکات سے متعارف کروایا گیا تھا۔ بعد ازاں اس شہر کی سیر کوآنے والے تمام تر مہمانوں اور سیاحوں سے بغلگیر ہونے والی اس شہر کی غازی عثمان پاشا یونیورسٹی کا مختصر تعارف کراتے ہوئے اس یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفی شاہین سے بعض سوالات پوچھے گئے تھے۔ آج بھی اس سلسلے کو جاری رکھتے ہیں۔
"ہم غازی عثمان پاشا یونیورسٹی کے غیر ملکی طالب علموں کو فراہم کردہ امکانات کو کچھ اس طرح بیان کر سکتے ہیں: بین الاقوامی طلبا کو رجسٹریشن کے وقت سیکورٹی کے دفتر ، ہاسٹل، رہائش کی طرح کے معاملات میں رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ ہماری یونیورسٹی میں ہر تعلیمی سال کے پہلے ہفتے کے دوران طالب علموں کے لیے تعارفی پروگرام تشکیل دیے جاتے ہیں اور ان کو ہماری یونیورسٹی کے شعبوں اور امکانات سے آگاہی کرائی جاتی ہے۔
خواہش کردہ ہر غیر ملکی طالب علموں کو ترکی زبان سیکھنے کے زیرمقصد پریپ اسکول میں ہفتے میں 24 گھنٹوں تک بلا اجرت ترکی زبان کی تدریسی کی جاتی ہے۔
ہماری یونیورسٹی میں بین الاقوامی معیار کے مطابق اور یورپی زبانوں کے مشترکہ فریم متن کے ساتھ موزوں A1، A2، B1، B2 اور C1 کی سطح پر ترکی زبان کی تعلیم دی جاتی ہے۔
غیر ملکی طالب علموں کے ترک طلباء کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرنے کے زیر ِمقصد غیر نصابی سماجی، ثقافتی اور فنونی سرگرمیوں کو سر انجام دے سکنے کے کئی ایک مواقع فراہم کرنے والا انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ کلب سر گرم عمل رہتا ہے۔ ہر برس بین الاقوامی طالب علموں کے یہاں پر حاصل کردہ تعلیم و تربیت کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہماری یونیورسٹی اور شہر میں مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔غیر ملکی طالب علم اس دوران اپنے اپنے ملکوں کے روایتی کھانوں کو تیار کرتے ہوئے شائقین کو ان سے متعارف بھی کروانے کا موقع حاصل کرتے ہیں۔
ترکی اعلی تعلیم کے میدان میں ایک پر کشش مرکز بننے کی راہ میں سرعت اور ثابت قدمی سے آگے بڑھتا جا رہا ہے۔ یونیورسٹیوں کی تعداد اور تعلیمی معیار میں اضافے کے بدولت ترک یونیورسٹیاں ہر گزرتے دن عالمی سطح پر مزید مقبولیت حاصل کرتی چلی جا رہی ہیں۔ ترکی کا ہر قوم اور ہر ثقافت سے بغلگیر ہو سکنے کی خصوصیت کا مالک ہونا غیر ملکی طالب علموں کو ترکی میں اعلی تعلیم کے حصول کی جانب راغب کرتا ہے۔ ترکی میں یونیورسٹیوں کے سرعت سے جدت کی جانب مائل ہونے کے موجودہ ایام میں غازی عثمان پاشا یونیورسٹی میں اکیڈمک ریسرچ کے اعتبار سے ترکی کی پیش پیش یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔"
آپ کے خیال میں غیر ملکی طالب علموں کو کیونکر توکات آنا چاہیے؟
" توکا ت، تہذیبوں کے گہوارے اناطولیہ میں کثیر قدرتی وسائل، جیوسٹریٹیجک محل و قوع کے باعث یہ مختلف قبیلوں اور شہنشاہتوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ وسطی بحیرہ اسود کے پہاڑی سلسلوں سے جنوب کو اناطولیہ کے اندرونی جانب مختلف بلندیوں پر سطح مرتفعوں، باغات ، ندی نالوں سمیت تاریخی اثرات کے حامل کھنڈرات کی موجودگی اس شہر کو مزید کثرت بخشتی ہے۔ توکات بین الاقوامی طالب علموں کے پر سکون ماحول میں زندگی بسر کرسکنے کا موقع فراہم کرنے والا ایک مقام ہے۔
آپ کے خیال میں بین الاقوامی طالب علموں کو کیونکر غازی عثمان پاشا یونیورسٹی کو ترجیح دینی چاہیے؟
" ہمارے مقاصد میں سے ایک یونیورسٹی کو عالمی حیثیت دلانا ہے۔ یعنی ہم یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر بین الاقوامی طالب علموں کی تعداد میں اضافے کے خواہاں ہیں۔ کیونکہ ان کے لیے ہمارے تعلیمی مواقع کے ساتھ ساتھ ثقافت و ماضی کا کثیر سرمایہ موجود ہے۔
اس لحاظ سے ہمارے طالب علموں کو بھی ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ کیونکہ تہذیب ہر کسی کے مل جل کر ایک مشترکہ مستقبل کی نشاط کرنے کا دوسرا نام ہے۔ "
ہم نے ہمیشہ کی طرح اس یونیورسٹی کے بھی چانسلر سے بین الاقوامی طالب علموں کو توکات آنے کی دعوت دینے کی درخواست کی۔
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ " اپنی زندگیوں کے آئندہ کے مراحل میں کہیں زیادہ مضبوط طریقے سے قدم اٹھانے کے خواہاں غیر ملکی طالب علموں کے ہم اس خوبصورت جغرافیے میں پر سکون اور سلامتی کے ماحول میں اعلی تعلیم کے زیور سے فیض یاب ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں