ترکی اور تعلیم ۔ 59

ٹی آرٹی میں غیر ملکی طلباء کی انٹرمشپ

222630
ترکی اور تعلیم ۔ 59

آج کی قسط میں ہم آپ کو ترکی میں وظائف کے دائرہ کار میں منعقد ہونے والے ٹی آرٹی ونٹرٹریننگ پروگرام کے بارے میں معلومات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔"ٹی آرٹی ونٹر ٹریننگ" پروگرام کا اہتمام بیرون ملک ترک باشندوں اور اقرباء برادری کے ادارے اور ٹی آرٹی کی ایکسٹرنل سروس کی طرف سے مشترکہ طور پر کیا گیا۔ ترکی میں اسکالرشپ کے تحت زیرتعلیم طلباء و طالبات کو اس ٹریننگ کے دوران ؛ خبروں کے بلیٹن کی تیاری ، خبریں بنانے کے طریقہ کار، ریڈیو نشریات ، ریڈیو پروگرام پیش کرنے، گرافک ڈیزائنگ، ٹیکنالوجی انفرا سڑکچر کے زیر عنوان عملی طور پر جاننے اور سیکھنے کا موقع ملا۔ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے غیر ملکی طلباء کو ٹی آرٹی سٹاف کو جاننے اور ان کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع بھی میسر آیا۔
ٹی آرٹی کی ایکسڑنل سروس ترکی اور 41 مختلف زبانوں میں ریڈیو اور ویب نشریات کا اجرا کر رہی ہے ، جن کو ریڈیو صدائے ترکی اور یورپی ایف ایم کی وساطت سے نشر کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں اعلی ساکھ کے حامل میڈیا عناصر میں شامل ٹی آرٹی اپنی کامیابیوں کے ساتھ عالمی سطح پر اپنا نام بنانے میں کوشاں ہے۔
ہم نے مذکورہ ٹریننگ پروگرام کا قریبی طور پر جائزہ لیتے ہوئے پروگرام میں شامل طلباء و طالبات سے ان کے تاثرات سے آگاہی حاصل کی۔ جن کو ہم آپ کی خدمت میں بھی پیش کر رہے ہیں۔
"اسلام و علیکم میرا نام فاتونا صافارووا ہے، میں تاجکستان سے تعلق رکھتی ہوں۔ اور قیصری ایرجیس یونیورسٹی کی فکلیٹی آف کیمیونیکشن میں دوسری جماعت کی طالبہ ہوں۔ یہ میرا ترکی میں تیسرا سال ہے۔ مجھے ایرجی یس یونیورسٹی کے بارے میں کوئی خاص علم نہیں تھا، شروع شروع میں، میرے والدین نے مجھے اکیلے ترکی آنے کی اجازت نہ دی، لیکن بعد میں میری والدہ محترمہ اس چیز پر آمادہ ہو ہی گئیں اور انہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا۔ میں ترکی کے وظیفہ پروگرام کے زیر تحت یہاں آئی ہوں۔ ٹرکی اسکالرشپ ویب سائٹ پر ٹی آرٹی ونٹر ٹریننگ کے حوالے سے ایک خبر پر میری نظر پڑی۔ جس میں لکھا تھا کہ درخواست دینے والے طلباء و طالبات کو ترکی ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کو قریب سے جاننے اور عملی زندگی کے حوالے سے تجربات حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ چونکہ میرا شعبہ جرنلزم ہے میں نے فوراً درخواست دی جو کہ منظور بھی ہو گئی۔ جب میں ادارے کی ڈائریکٹریٹ جنرل پہنچی تو میری آنکھیں کسی ٹینس بال کی طرح ادھر ادھر گھوم رہی تھیں۔ کیونکہ یہ ایک بہت بڑا دفتر ہے، جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں۔ ہر ایک کا کام ایک دوسرے سے کسی زنجیر کی طرح جڑا ہوا ہے، یعنی ایک شخص دوسرے کے شروع کردہ کام کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے۔ اس کے ملازمین کے درمیان گہرا رابطہ پایا جاتا ہے۔ جو کہ دفتر سے باہر دوستی کی حد تک کافی مضبوط ہے۔ سٹاف کے درمیان عزت و احترام کا تعلق پایا جاتا ہے۔ جرنلزم کے بارے میں یہاں آنے سے قبل میری سوچ قدرے مختلف تھی، لیکن یہاں پر پُر سکون ماحول کا مشاہدہ کرنے کے بعد میری سوچ انتہائی مثبت بن گئی ہے۔ اس بنا پر مجھے یہاں آنے پر دلی مسرت ہوئی ہے۔ کیونکہ ٹی آرٹی نے مجھے مستقبل میں جرنلسٹ بننے کے لیے ایک صحیح مقام پر ہونے کا احساس دلایا ہے۔میں نے دفتر کے تقریباً تمام تر یونٹس کی سیر کرنے کا موقع حاصل کیا ۔ خاص طور پر اسٹوڈیوز سے براہ راست نشریات کا مشاہدہ کرنا بڑا ہیجان انگیز تھا۔ اور اس بات کا مشاہدہ ہوا کہ ٹی وی کے سامنے بیٹھتے ہوئے دیکھنا کتنا آسان کام ہے لیکن اس پر نشر ہونے والے پروگرام کو پیش کرنا کتنی محنت و لگن کا کام ہے۔ میں نے شعبہ گرافک کا بھی قریب سے مشاہدہ کرنے کا موقع حاصل کیا۔ مجھے اس ٹریننگ کا حصہ بننے پر فخر ہے اور اپنے آپ کو خوش قسمت تصور کرتی ہوں۔
آئیے اب ٹی آرٹی ونٹر ٹریننگ پروگرام میں حصہ لینے والے ایک دوسرے غیر ملکی طالب علم الیاس قادری کے تاثرات سے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔
"میرا نام الیاس قادری ہے۔ میرا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور میں قیصری کی ایرجی یس یونیورسٹی میں دوسرے جماعت میں زیر تعلیم ہوں۔ جب میں بیرون ملک اعلی تعلیم کے لیے وظیفے کا متلاشی تھا تو میں نے جاپان اور ترکی کو درخواستیں بھیجیں۔دونوں ملکوں سے مجھے اسکالر شپ کی منظوری مل گئی۔ ترکی ایک مسلمان ملک ہونے کے ناطے میرے والد صاحب نے مجھے ترکی جانے کا مشورہ دیا۔ جس کو میں نے بخوشی قبول کر لیا۔ میں جب آیا تو دیکھا ترک لوگ انتہائی مدد شناس ہیں۔ادارہ برائے بیرون ملک ترک اور اقرباء برادری کی ویب سائٹ پر وظیفہ پانے والے طلباء کو اکسس اکاؤنٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ جہاں سے مجھے ٹی آرٹی میں ونٹر ٹریننگ کے بارے میں ایک ای میل آئی ، جس کا میں نے فوری طور پر جواب دیا۔ یہ پروگرام شعبہ خبررسانی کے طلباء و طالبات کے لیے کافی مفید ثابت ہوا ہے۔ میرا ایک خواب تھا کہ کسی بڑے نشریاتی ادارے کو قریب سے دیکھوں، جانوں۔ میں نے کنٹرول روم میں کام کیا اور جلد ہی وہاں کا بنیادی کام سیکھ گیا حتیٰ میں نے براہِ راست نشریات کا کنڑول بھی سنبھالا۔ میں نے سیٹ لائٹ نشریات کے حوالے سے بھی مختصر معلومات حاصل کیں۔ اس موقع کو فراہم کرنے والے متعلقہ ادارے اور ٹرکش ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کا میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
اب ایسکی شہر کی انادولو یونیورسٹی میں زیر ِ تعلیم فسطین کے تاثرات سے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔
"میرا نام فسطین ہے اور میرا تعلق کوسوو سے ہے۔ میں ایسکی شہر یونیورسٹی کے شعبہ اطلاعات و نشریات میں پی ایچ ڈی کر رہا ہوں۔ ترکی ، کوسوو کے شہریوں کے لیے کوئی اجنبی ملک نہیں ہے۔ ہم ترکی کا ہر شعبے میں قریبی سے جائزہ لیتے ہیں۔ لہذا مجھے یہاں پر بالکل اجنبیت محسوس نہیں ہوئی۔ میں نے ترکی کے ازمیر، ایسکی شہر اور استنبول شہروں کے لیے درخواستیں دائر کیں۔ لیکن مجھے ایسکی شہر میں داخلہ ملا جو کہ میرے لیے بڑا ہی اچھا ثابت ہوا کیونکہ ایسکی شہر طلباء و طالبات کا شہر ہے۔ اب میں ٹی آرٹی میں انٹرم شپ کر رہا ہوں۔ مجھے ایکسٹرنل سروس کی ویب سائٹ سروس میں کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ بہت ہی دلچسپ جگہ ہے یہاں پر دنیا کے چاروں گوشوں سے آنے والے لوگ کام کرتے ہیں۔ میں نے البانوی زبان کی و یب سائٹ پر فوٹو گیلری بنانے اور انٹرویو لینے کو سیکھا۔ میں پہلے سے ہی ان نشریات سے آگاہ تھا اور اب تو باقاعدگی کے ساتھ سنتا ہوں۔
تو آئیے اب قونیا سے آنے والی دیلنا طاہر سے ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
"میرا نام دیلنا طاہر ہے میں چار سال سے ترکی میں ہوں۔ میں قونیا کی سلچوق یونیورسٹی کے شعبہ ریڈیو و سینما میں ماسڑ کی طالبہ ہوں۔ ٹی آرٹی ونٹر ٹریننگ میرے لیے انتہائی اہم تجربہ ثابت ہوا ہے۔ میں نے اعغر سروس کی براہ راست نشریات میں حصہ لیا اور ایک خبر بھی نے پڑھی۔ یہ لمحہ بڑا ہیجان کن اور یادگاری تھا۔ ٹی آرٹی کے چینلز ہمارے ملک میں نہیں دکھائی نہیں دیتے اس لیے مجھے اس کے بارے میں بالکل علم نہیں تھا۔ اب مجھے اس ادارے کو قریب سے جاننے کی دلی مسرت ہوئی ہے۔ خاص طور پر میں نے یہاں پر اس چیز کا مشاہدہ کیا کہ یہ ادارہ پورا کا پورا کسی تعلیمی ادارے کی طرح ہے۔ آپ جس شعبے میں بھی جائیں آپ کو کچھ نہ کچھ ضرور سیکھنے کا موقع مل جائیگا۔
ہم آخر میں آرمینیا سے استنبول یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنے والے تاتیوک کے ثاثرات سے آگاہی کرواتے ہیں۔
"میرا نام تاتیوک سارکسیان ہے۔ میں اس سال وظیفے پر ترکی آیا ہوں اور جمہوریہ کی تاریخ پر ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔ میں گو کہ شعبہ تاریخ کا طالب علم ہوں لیکن کچھ مدت سے میرا جرنلزم سے بھی تعلق ہے۔ اس وجہ سے یہاں پر ٹریننگ حاصل کرنا میرے لیے بڑا فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ جو کہ میری تعلیمی سرگرمیوں کے لیے بھی بڑا مفید ثابت ہوگا۔ میں ہر کس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں