ایران نے 83٫7 فیصد یورینیئم افزود کر لی ہے: عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی

ویانا میں قائم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے رکن ممالک کو فراہم کردہ خفیہ سہ ماہی رپورٹ میں اس اعلیٰ سطح کے افزودہ یورینیم کا انکشاف کیا گیا ہے اور یہ انکشاف ممکنہ طور پر ایران اور مغرب کے درمیان جوہری پروگرام پر تناؤ میں اوراضافہ کرے گا

1952960
ایران نے 83٫7 فیصد یورینیئم افزود کر لی ہے: عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی

اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے معائنہ کاروں نے ایران کی فردو میں واقع زیرزمین جوہری تنصیب میں یورینیم کے ذرّات کو 83.7 فی صد تک افزودہ پایا ہے۔

ویانا میں قائم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے رکن ممالک کو فراہم کردہ خفیہ سہ ماہی رپورٹ میں اس اعلیٰ سطح کے افزودہ یورینیم کا انکشاف کیا گیا ہے اور یہ انکشاف ممکنہ طور پر ایران اور مغرب کے درمیان جوہری پروگرام پر تناؤ میں اوراضافہ کرے گا۔

آئی اے ای اے کی اس رپورٹ میں صرف ذرّات کے بارے میں بات کی گئی ہے،اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران 60 فی صد سے زیادہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ نہیں بنا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 21 جنوری کو تفتیش کاروں کو پتہچلا تھاکہ فردومیں آئی آر-6 سینٹری فیوجز کے دوکیس کیڈزکو اس سے مختلف انداز میں ترتیب دیا گیا تھا جس کا پہلے سے اعلان کیا گیا تھا۔

معائنہ کاروں نے اس سے اگلے دن نمونے لیے،ان میں افزودہ یورینیم کے 83.7 فی صد تک خالص ذرّات دیکھے گئے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ایجنسی کو آگاہ کیا ہے کہ منتقلی کے دور میں افزودگی کی سطح میں غیرمتوقع اتارچڑھاؤہوسکتا ہےتاہم ایجنسی اور ایران کے درمیان اس معاملے کی وضاحت کے لیے بات چیت جاری ہے۔

 



متعللقہ خبریں