ناسا، اسرائیل کی پہلی ٹیلی اسکوپ دنیا کے مدار میں بھیج رہا ہے

ناسا، اسرائیل کی پہلی ٹیلی اسکوپ  'الٹرا سیٹ' کو 2026 میں دنیا کے مدار میں بھیج رہا ہے: وائزمین سائنس انسٹیٹیوٹ

1949828
ناسا، اسرائیل کی پہلی ٹیلی اسکوپ دنیا کے  مدار میں بھیج رہا ہے

امریکہ کا خلائی  ادارہ 'ناسا' 2026 میں اسرائیل کی پہلی خلائی ٹیلی اسکوپ کو دنیا کے مدار میں بھیجے گا۔

اسرائیل کے 'وائزمین سائنس انسٹیٹیوٹ ' کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق ناسا، اسرائیل کی پہلی ٹیلی اسکوپ  'الٹرا سیٹ' کو 2026 میں دنیا کے مدار میں بھیج رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی اسکوپ، ناسا اور اسرائیل کی وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی  کے درمیان طے پانے والے، اشتراک کے دائرہ کار میں خلاء میں بھیجی جائے گی۔ الٹراسیٹ کو مدار میں بھیجنا وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی  سے منسلک خلائی ایجنسی اور ناسا کا بنیادی منصوبہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ٹیلی اسکوپ نیوٹرون ستاروں کے اجتماع جیسے عارضی واقعات کی نشاندہی اور تجزئیے میں سائنس دانوں کی صلاحیت میں انقلابی تبدیلی لائے گی۔ الٹراسیٹ ٹیلی اسکوپ دنیا سے ناقابل پیمائش 'الٹرا وائلٹ ' شعاعوں کی پیمائش کرے گی اور سائنسی دنیا کو عارضی حوادث کے بارے میں بروقت متنبہ کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الٹرا سیٹ  ٹیلی اسکوپ  مستقبل میں اسرائیل کے خلائی کاموں کی راہ ہموار کرے گی۔



متعللقہ خبریں