"کورونا وائرس کے خلاف امید کی کرن"امریکہ نے دوا کی آزمائش شروع کردی

امریکہ کے محکمہ صحت نے گزشتہ روز  بتایا ہے کہ سیاٹل میں پہلی مرتبہ کسی انسان پر کرونا وائرس کی ویکسین کی آزمائش کی گئی ہے جسے "ایم آر این اے -1273" کا نام دیا گیا ہے

1379665
"کورونا وائرس کے خلاف امید کی کرن"امریکہ نے دوا کی آزمائش شروع کردی

امریکی  شہر سیاٹل میں کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی مرتبہ کسی انسان پر آزمائش کی گئی ہے۔

 اس آزمائش کے بعد امید پیدا ہو گئی ہے کہ ویکسین کورونا وائرس کی روک تھام میں معاون ثابت ہو گی۔

امریکہ کے محکمہ صحت نے گزشتہ روز  بتایا ہے کہ سیاٹل میں پہلی مرتبہ کسی انسان پر کرونا وائرس کی ویکسین کی آزمائش کی گئی ہے جسے "ایم آر این اے -1273" کا نام دیا گیا ہے۔

یہ ویکسین امریکی قومی ادارہ برائے صحت کے سائنسدانوں اور بائیوٹیکنالوجی کمپنی "موڈرنا" کی مشترکہ کوششوں کے بعد سامنے آئی ہے۔

امریکہ کے محکمہ صحت کے مطابق 18 سے 55  سال  کے 45 تندرست افراد نے خود کو رضاکارانہ طور پر ویکسین کے تجربے کے لیے پیش کیا ہے جنہیں لگ بھگ چھ ہفتوں کے دوران ویکسین دی جائے گی جبکہ ایک رضاکار کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

کورونا وائرس کے علاج کے لیے دنیا میں اب تک کوئی ویکسین موجود نہیں ہے۔

 امریکہ کے قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے کئی ہفتوں سے ویکسین کی تیاری پر کام جاری تھا۔

ادارے  کے محکمہ متعدی امراض کے سربراہ ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری پہلے مرحلے میں ہے جسے ریکارڈ مدت میں تیار کیا گیا ہے اور یہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے پہلا اور اہم قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی صحت ترجیح ہے اور امید ہے کہ ویکسین کے نتائج بہتر آئیں گے۔

 



متعللقہ خبریں