اب ڈرونز سے نقل کرنے والوں کا پتہ چلایا جاسکے گا

چین میں کالج کے انتہائی اہم داخلہ ٹیسٹ میں نقل کی روک تھام کیلئے ڈرونز کا سہارا لیا جانے لگا ہے۔ وسطی چینی صوبے ہینان کے شہرلاؤینگ میں دو امتحانی مراکز میں ٹیسٹ کے دوران طالب علموں کی جانب سے چوری چھپے لائی جانے والی ڈیوائسز کے سگنل پکڑنے کیلئےڈرونز استعمال کیے گئے

310459
اب ڈرونز سے نقل کرنے والوں کا پتہ چلایا جاسکے گا

چین میں کالج کے انتہائی اہم داخلہ ٹیسٹ میں نقل کی روک تھام کیلئے ڈرونز کا سہارا لیا جانے لگا ہے۔
وسطی چینی صوبے ہینان کے شہرلاؤینگ میں دو امتحانی مراکز میں ٹیسٹ کے دوران طالب علموں کی جانب سے چوری چھپے لائی جانے والی ڈیوائسز کے سگنل پکڑنے کیلئےڈرونز استعمال کیے گئے۔
ہینان صوبے کی ایک نیوز ویب سائٹ نے بتایا کہ اتوار کو ٹیسٹ کے پہلے دن کسی سگنل کا پتہ نہیں چل سکا۔
چین میں ہائی سکول کے تمام گریجوئٹس کیلئے اس ٹیسٹ میں حصہ لینا ضروری ہے کیونکہ اس ٹیسٹ میں حاصل کردہ نمبروں کی بنیادی پر ہی انہیں یونیورسٹیوں میں داخلے ملتے ہیں۔
ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ استعمال ہونے والے ڈرون پر لاکھوں یوان کی لاگت آئی ہے۔
اتوار کو ہونے والے ٹیسٹ میں نوے لاکھ سے زائد ہائی سکول کے طالب علموں نے حصہ لیا۔ اس ٹیسٹ کیلئے طالب علموں اور ان کے والدین پر بے پناہ دباؤ ہوتا ہے۔
اکثر و بیشتر والدین امتحان کے دوران بچوں کے ساتھ رہنے کیلئے دور دراز شہروں میں بھی جاتے ہیں۔ اس ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے ایک سال دہراتے ہیں یا پھر کم تنخواہوں والی ملازمتیں ان کا مستقبل ہوتی ہیں۔
انتہائی سخت مقابلہ ہونے کی وجہ سے نقل عام ہے۔ وزارت تعلیم نے ہفتہ کو بتایا تھا کہ مئی کے آخر سے اب تک 23 لوگوں کو نقل کرنے پر پکڑا جا چکا ہے۔
نقل کے دوران پکڑے جانے والے طالب علموں پر اگلے تین سال تک ٹیسٹ پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں