وزیراعظم شہباز شریف کا سویڈن میں قرآن کی بےحرمتی کیخلاف ہرفورم پرآوازاٹھانےپرزور

انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے رابطہ کریںگے کہ وہ اس معاملے پر عالمی ادارے کا اجلاس طلب کریں

2008091
وزیراعظم  شہباز شریف کا سویڈن میں قرآن کی بےحرمتی کیخلاف ہرفورم پرآوازاٹھانےپرزور

وزیراعظم شہباز شریف نے مسلمان ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ قابل مذمت واقعے کے خلاف اقوام متحدہ سمیت تمام فورمز پر بھرپور آواز اٹھائیں تاکہ مستقبل میں کوئی بھی ایسے گھنائونے جرم کے ارتکاب کی جرات نہ کرسکے۔

انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے رابطہ کریںگے کہ وہ اس معاملے پر عالمی ادارے کا اجلاس طلب کریں جس میں تمام اسلامی ممالک کے سربراہوں اور نمائندوں کو دعوت دی جائے تاکہ وہ مسلم امہ کے جذبات پیش کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اس اجلاس کو بھی ایک مذمتی قرارداد منظور کرنی چاہیے جس میں الہامی کتابوں اور مقدس شخصیات کی توہین کے اشتعال انگیز اقدامات کی روک تھام کے طریقے تجویز کیے جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلام کے خلاف منافرت پر مبنی واقعات ایک سازش ہیں جن کا مقصد مسلمانوں اور مسیحی برادری کے درمیان اختلاف پیدا کرناہے۔انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرنے اور اس گستاخانہ فعل سے لاتعلقی ظاہرکرنے پر پوپ فرانسس کا شکریہ اداکیا۔

شہبازشریف نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی سے پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کو دکھ پہنچا ہے اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔انہوں نے سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت پوری قوم پر زور دیا کہ کل پورے ملک میں اجتماعی طور پر احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ پوری دنیا تک یہ پیغام پہنچے کہ ایسی اسلام مخالف کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان کی ایک کمیٹی بھی بنائی جائے جو آئندہ کے لئے ایسی گھناؤنی کارروائیوں کے سدباب کے لئے سفارشات پیش کرے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ سویڈن کی حکومت نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے لیکن یہ ایک سوالیہ نشان ہے کہ اس نے ایسا واقعہ ہونے کیوں دیا۔انہوں نے کہا کہ سویڈن کی حکومت کو اس معاملے پر واضح پالیسی اختیار کرنا ہو گی۔وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کے مرتکب شخص کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔



متعللقہ خبریں