ذاتی اقتدار کے حصول کیلئے پی ٹی آئی نے ہر حربہ استعمال کیا: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ذاتی اقتدار کے حصول کیلئے پی ٹی آئی نے ہر حربہ استعمال کیا، افواج پاکستان اور اس کی قیادت کو بیرونی ایجنٹوں کے ذریعے بدنام کیا گیا، معاشرے میں انتشار اور تقسیم در تقسیم پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی

1979899
ذاتی اقتدار کے حصول کیلئے پی ٹی آئی نے ہر حربہ استعمال کیا: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ذاتی اقتدار کے حصول کیلئے پی ٹی آئی نے ہر حربہ استعمال کیا، افواج پاکستان اور اس کی قیادت کو بیرونی ایجنٹوں کے ذریعے بدنام کیا گیا، معاشرے میں انتشار اور تقسیم در تقسیم پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، اس سب کچھ کے باوجود اتحادی حکومت گفتگو کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہتی، پارلیمانی کمیٹی پارلیمان کے ذریعے گنجائش پیدا کر سکتی ہے، ایک دن الیکشن کی تاریخ پر سب کو اکٹھا کرنے کیلئے ہم نے اپنی آخری کوشش کر لی، پارلیمان جو فیصلے کرے گی ان کا احترام کریں گے، سپریم کورٹ کا کام پنچائیت یا ثالثی کرنا نہیں۔ وہ بدھ کو اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس میں شریک اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کو اجلاس میں خوش آمدید کہتے ہوئے گذشتہ عید کی مبارکباد دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج ایک بار پھر اتحادی جماعتوں کے رہنما مشاورت کیلئے جمع ہوئے ہیں، ماضی قریب میں اتحادی رہنمائوں کی جو نشستیں ہوئیں ان میں ملک کو درپیش صورتحال، حالات اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس کے نتیجہ میں اقدامات کئے گئے، قومی اسمبلی اور پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بھی ان چیلنجز پر بات چیت ہوئی اور عدالت عظمیٰ کے حوالہ سے معاملات پر آئینی و قانونی اقدامات اٹھائے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صورتحال ابھی بھی بڑی چیلنجنگ ہے، کل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ، جس کو پارلیمان نے قبول نہیں کیا اور یہ ایک متفقہ رائے اور فیصلہ تھا کہ ہم چار تین کا فیصلہ مانتے ہیں، پانچ دو یا تین دو کا نہیں، اس پر پوری پختگی سے ہم نے اپنا مؤقف قائم کیا اور آج بھی ہم سب یہ سمجھتے اور مانتے ہیں کہ فیصلہ چار تین کا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مگر سپریم کورٹ اس حوالہ سے اپنے تین رکنی بنچ کے ساتھ معاملات کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے تو اس بارے میں ہم آج پھر اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ اپنے پہلے فیصلے کا اعادہ کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل اسی بنچ نے الیکشن کیلئے فنڈز کی فراہمی کے حوالہ سے جواب مانگا ہے، اس سے پہلے سپریم کورٹ نے جو فیصلے دیئے تھے ان کو پارلیمان نے ڈیل کیا اور آج بھی میں سمجھتا ہوں کہ پارلیمان نے جو فیصلے دیئے ہیں اور قراردادیں منظور کی ہیں یہ معاملہ بھی پارلیمان چاہے گی کہ اس کے سامنے لایا جائے اور وہ قوم کے سامنے اپنی رائے کو سامنے لائے، ہمارا یہ اخلاقی اور سیاسی فرض بنتا ہے کہ پارلیمان نے جو فیصلے دیئے ہیں ہم ان کا احترام کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جس بری طرح ہمارے خارجی تعلقات کو بے حد نقصان پہنچایا اس کی تفصیلات وہ یہاں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اور میرے سمیت اتحادی رہنمائوں نے معاملات کو ٹھیک کرنے کیلئے اپنی پوری کوششیں کیں جن کے نتیجہ میں کافی بہتری آئی ہے لیکن اس کے باوجود معاملات کو تسلی بخش قرار دینا مشکل ہے۔



متعللقہ خبریں