اسلامی تعاون تنظیم: بھارت جمّوں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو متاثر کرنے والے کسی بھی قدم سے پرہیز کرے

اسلامی تعاون تنظیم کے 47 ویں وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کےقبول کردہ فیصلے میں تنظیم نے مسئلہ کشمیر  کے ساتھ تعاون کا اعادہ اور بھارت کےغیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو مسترد کیا ہے

1536281
اسلامی تعاون تنظیم: بھارت جمّوں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو متاثر کرنے والے کسی بھی قدم سے پرہیز کرے

اسلامی تعاون تنظیم کے 47 ویں وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں قبول کئے گئے فیصلے میں تنظیم نے مسئلہ کشمیر  کے ساتھ تعاون کا اعادہ کیا اور بھارت  کی طرف سے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو مسترد کیا ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق نائجر کے دارالحکومت نیامے میں  منعقدہ 47 ویں وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں اتفاق رائے سے قبول کئے گئے فیصلے  میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غیر کشمیری  باشندوں کی شہریت کو منسوخ کرے اور متنازعہ  علاقے کی آبادیاتی ساخت کو متاثر کرنے والے کسی بھی قدم سے پرہیز کرے۔

فیصلے میں، بین الاقوامی برادری  کی طرف سے متنازعہ قبول کردہ علاقے جمّوں و کشمیر میں 5 اگست 2019 میں اور اس کے بعدسے  بھارت کی طرف سے کئے گئے  غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کی تردید اور علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔

فیصلے میں بھارت کے بین الاقوامی قانون اور فیصلوں کو  نظر انداز کرنے کی طرف اشارہ کیا گیا اور بین الاقوامی برادری کو بھارت کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی دعوت دی گئی ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر امت مسلمہ کے لئے نہایت درجے اہمیت کا حامل مسئلہ ہے اور جنوبی ایشیاء میں امن و امان کے قیام کے لئے اس مسئلے کا حل ناگزیر ہے۔

فیصلے میں بھارت سے بین الاقوامی فیصلوں پر عمل کرنے اور اسلامی تعاون تنظیم  کے نمائندہ خصوصی  اور مبصر ٹیم  کو جمّوں و کشمیر کے دورے کی اجازت دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

فیصلے میں مسئلہ جمّوں و کشمیر کے 70 سال سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہونے کی یاد دہانی کروائی گئی اور کہا گیا ہے کہ 2021 میں اسلام آباد میں  اسلامی تعاون تنظیم کے 48 ویں وزرائے خارجہ کونسل  اجلاس میں مسئلہ جمّوں و کشمیر کے تنازعے پر مزید غور کیا جائے گا۔

نیامے ڈکلیریشن میں اسلامی تعاون تنظیم  نے مسئلہ جمّوں و کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کے فیصلوں کی رُو سے پُر امن  حل  کے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے۔



متعللقہ خبریں