ملک کے اقتصادی استحکام میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے: شاہ محمود قریشی

وہ اتوار کو متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ٹاون ہال اجلاس سے خطاب کر رہے تھے

1431485
ملک کے اقتصادی استحکام میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے: شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کے استحکام میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے‘ ہماری برآمدات کم ہوئیں لیکن ترسیلات زر اپنی جگہ قائم ہیں۔ ہمارے روئے ماضی کے حکمرانوں کی طرح رہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ناکام ہوگئے۔

وہ اتوار کو متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ٹاون ہال اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی سفیر غلام دستگیر خان نے وزیر خارجہ کو کرونا وبا کے تناظر میں یو اے ای میں پاکستانی کمیونٹی کی صورت حال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ دوبئی اور ابوظہبی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے کرونا وبا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے لاک ڈاون سمیت مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے احساس ہے کہ یو اے ای میں ہماری 1.6 ملین کمیونٹی ہے اتنی بڑی کمیونٹی کی توقعات پر پورا اترنا مشکل کام ہے اورسیز پاکستانیوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ان کے جائز مطالبات کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘ مجھے یقین ہے کہ آپ نے اس کٹھن گھڑی میں تندہی سے کام کیا ہے‘ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ نے 196 پاکستانیوں کیلئے فری ٹکٹس دلائے جو بہت احسن اقدام ہے‘آج دنیا تبدیل ہو چکی ہے‘ سوشل میڈیا لمحہ لمحہ کی خبر دے رہا ہے آپ کو جدید ذرائع کو بروئے کار لانا ہو گا۔ ہماری پارٹی کے استحکام میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے۔ہماری درآمدات کرونا کی وجہ سے بہت کم ہو چکی ہیں لیکن زرمبادلہ کے حوالے سے ابھی ہمیں توقعات وابستہ ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ پاکستانی، اپنا خون پسینہ بہا کر اپنا زرمبادلہ بھجوا رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو سہارا دیے ہوئے ہیں۔ہمیں اپنا مائنڈ سیٹ اور رویہ تبدیل کرنا ہو گا۔

خلیجی ممالک میں پاکستانی بہت بڑی تعداد میں مقیم ہیں کووڈ 19 کی وجہ سے بہت سے پاکستانیوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے۔سب سے زیادہ واپسی کے منتظر پاکستانی یو اے ای میں ہیں مجھے افسوس ہے کہ ان پاکستانیوں کو ہوائی ٹکٹس کی مد میں اضافی چارج کیا جا رہا ہے اس کا ذمہ دار کوئی بھی ہو لیکن جواب ہمیں دینا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دوبئی میں جس طرح پاکستانی سفارتخانے نے راشن تقسیم کیا اس پر لوگوں نے ہماری کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں بولنے کی آزادی ہوتی ہے منتخب حکومتیں عوام کے سامنے جواب دہ ہوتی ہیں‘ میری گزارش ہے کہ ان عناصر کی نشاندہی کیجیے جو ٹکٹس کی مد میں پاکستانیوں سے اوور چارج کر رہے ہیں۔جن لوگوں کے ویزوں کی مدت ختم ہو چکی ہے یو اے ای میں ہمارا سفارت خانہ ان کی معاونت ترجیحی بنیادوں پر کر رہا ہے۔میری خواہش ہوگی کہ پاکستانی کمیونٹی کھل کر صورتحال کے حوالے سے اور سفارت خانے کے کردار کے حوالے سے کھل کر اظہار خیال کریں۔انہوں نے کہا کہ 209 سے زیادہ ممالک اور ریاستیں اس کورونا وبا کا نشانہ بن چکے ہیں۔کورونا وبا کے دوران ،متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر میں پاکستانی ڈاکٹروں بالخصوص امریکہ اور برطانیہ میں جو کردار ادا کیا ہے میں ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔کمیونٹی سینٹر، جو گزشتہ کافی عرصے سے بند پڑا ہے اسے دوبارہ کھلوانے کیلئے میں جلد یو اے کے وزیر خارجہ سے بات کروں گا اور ان سے گذارش کروں گا کہ موجودہ غیر معمولی حالات کے پیش نظر، اس کمیونٹی سینٹر کو فوری طور پر کھولا جائے

 



متعللقہ خبریں