لاہور داتا دربار دہماکے پرپاکستان کے سیاسی اور فوجی ہنماوں کی شدید مذمت

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے

1197059
لاہور داتا دربار دہماکے پرپاکستان کے سیاسی اور فوجی ہنماوں کی شدید مذمت

لاہور داتا دربار میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے  کی  پاکستان کے تمام ہی سیاسی رہنماوں نے  شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔بدھ کو اپنے ایک بیان میں صدر نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔صدر نے کہا کہ رمضان کے با برکت میہنے میں ایسی انسانیت سوز حرکت کرنے والے گمراہی میں مبتلا ہیں،انہوں نے شہدا کے بلند درجات اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی

وزیراعظم عمران خان نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے غمزدہ خاندانوں سے دلی اظہار ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور میں داتا دربار کے باہر ہونے والے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کر دیے۔

انہوں نے امن وامان سے متعلق اجلاس بھی پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ہیڈ آفس میں طلب کر لیا۔

ایک بیان میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ دہشت گرد ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔

انہوں نے آئی جی پولیس اورایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی اور واقعے کی انکوائری کا حکم بھی دیا ہے۔

سابق صدر  آصف علی زرداری   نے لاہور میں داتا دربار کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے داتا دربار دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، نائب امیر لیاقت بلوچ اور وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے لاہور میں داتا دربار کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں شہبازشریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5سال میں نوازشریف کی قیادت میں دہشت گردی پر قابو پایا گیا تھا، حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کو فراموش کرنا غفلت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال تشویش ناک ہے، غورکرنا ہو گا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہو رہے ہیں؟

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق اور نائب امیر لیاقت بلوچ نے بھی داتا دربار دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

 



متعللقہ خبریں