بھارت سے مذاکرات بہت مثبت رہے، مشترکہ اعلامیہ جاری

کرتار پور معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستانی وفد کے بھارتی حکام کے ساتھ اٹاری میں ہونے والے مذاکرات کے بعد واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات بہت مثبت رہے

1163402
بھارت سے مذاکرات بہت مثبت رہے، مشترکہ اعلامیہ جاری

کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ، ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری پر اگلا اجلاس انیس مارچ کو زیرو پوائنٹ پر ہوگا اور دو اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا۔

کرتار پور معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستانی وفد کے بھارتی حکام کے ساتھ اٹاری میں ہونے والے مذاکرات کے بعد واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات بہت مثبت رہے، پاکستان اور بھارت کا 3 سال بعد مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا ایک بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کرتار پور راہدری کے مسئلہ پر دونوں ممالک کے درمیان بعض امور پر اختلاف ہے تاہم 2 اپریل کو بھارت کے ساتھ دوبارہ مذاکرات ہوں گے جس کے بعد مسائل کا حل نکل آئے گا۔

دوسری جانب مذاکرات کے حوالے سے پاک بھارت مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ معاہدے کے ڈرافٹ پر ہونے والا پہلا اجلاس انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ بھارتی وفد کی قیادت بھارتی وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس سی ایل داس نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، کرتارپور راہداری پر اٹاری میں مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد واپس وطن پہنچ گیا۔

پاکستانی وفدکےسربراہ ڈاکٹرفیصل کی میڈیابریفنگ دیتے ہوئے کہ مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا ایک بڑی کامیابی ہے، بھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کی، دونوں ملکوں میں تکنیکی امور پر ماہرین کا بھی اجلاس ہوا، فریقین میں راہداری سے متعلق تکنیکی نکات پر بات ہوئی۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اوراجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا، تکنیکی نکات پرایک اوراجلاس آئندہ منگل کوہوگا۔

خیال رہے پاکستان اوربھارت کےدرمیان کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے مذاکرات بھارتی شہر اٹاری میں ہوئے، جس میں  مقدس مقام کرتارپورصاحب تک بھارتی یاتریوں کی آمد ورفت کھولنے کے سلسلے میں تفصیلات پربات چیت کی گئی۔

مذاکرات کے لیے روانگی سے قبل پاکستانی وفد کے سربراہ اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور راہداری سے نہ صرف سکھ برادری کو سہولت ملے گی بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان امن بھی ہوگا۔

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں