اسپیکرقومی اسمبلی کےمیچ میں اسد قیصر نے 176 ووٹوں سےمیچ جیت لیا، پی ٹی آئی کی پہلی بڑی کامیابی

اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لئے ووٹنگ تقریباً 3گھنٹے جاری رہی،تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر اور پیپلز پارٹی و ہم خیال جماعتوں کے امیدوار خورشید شاہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوا

1032837
اسپیکرقومی اسمبلی کےمیچ میں اسد قیصر نے 176 ووٹوں سےمیچ جیت لیا، پی ٹی آئی کی پہلی بڑی کامیابی

پاکستان تحریک انصاف کے اسد قیصر سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے۔ مجموعی طور پر 330 ووٹ کاسٹ کئے گئے جن میں سے اسد قیصر نے 176ووٹ حاصل کئے، ان کے مدمقابل متحدہ اپوزیشن کے نامزد کردہ خورشید شاہ نے 146 ووٹ لئے جبکہ 8 ووٹ مسترد ہوئے۔

انہوں نے بطور اسپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لئے ووٹنگ تقریباً 3گھنٹے جاری رہی،تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر اور پیپلز پارٹی و ہم خیال جماعتوں کے امیدوار خورشید شاہ میں کانٹے دار مقابلہ ہوا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ،اسد قیصر، خورشید شاہ اور موجودہ اسپیکر ایاز صادق سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے اسپیکر کے انتخاب میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ کاسٹ کیا۔

عمران خان اسپیکر کے لیے ووٹ ڈالنے آئے تو ان کےپاس ووٹ ڈالنے کیلئے شناختی کارڈ نہیں تھا، جس پر عمران خان نے اسپیکرایاز صادق سے اجازت طلب کی۔

پولنگ ایجنٹس کی رضامندی سے چیئرمین تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی گئی

سپیکر قومی اسمبلی کے لیے ایوان میں ووٹنگ شروع ہوئی تو حروف تہجی کے مطابق باری باری ارکان کے نام سے بلایا گیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹاس ہم نےجیتا ہے، پچ اچھی ہے، میچ بھی اچھا ہوگا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نئی اسمبلی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے جو بھی مسائل ہیں وہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہوسکتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کے لیے اسپیکر کے امیدوار اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

ایوان آمد کے موقع پر پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کے اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار سید خورشید شاہ کا میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ زندگی کا اہم ترین الیکشن لڑ رہا ہوں، انتہائی پر امید ہوں۔

نہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر کسی ایک جماعت کا نہیں، ہاؤس کا کسٹوڈین ہوتا ہے، مجھے اللہ تعالیٰ سے پوری امید ہے، وہ ضرور کامیابی دیں گے، میری کامیابی پارلیمنٹ اور جمہوریت کی فتح ہوگی۔

اسپیکر کے انتخاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے انتخاب ہوگا جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد کردہ قاسم سوری اور متحدہ اپوزیشن کے اسعد محمود کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

اسد قیصر نے 1996 میں پاکستان تحریک انصاف جوائن کی اور اپنا سیاسی کیرئر بطور ایک ورکر کے شروع کیا اور پھر ضلع صوابی کے صدر کے عہدے تک پہنچے، 2008 میں انکو پختونخوا میں تحریک انصاف کا صوبائی صدر بھی بنایا گیا اور وہ عہدہ اسد قیصر نے 2011 تک برقرار رکھا۔

مارچ 2013 میں اسد قیصر نے پارٹی الیکشن جیتا اور عام انتخابات میں این اے 13 اور پی کے 35 کی نشستوں پر صوابی سے حصہ لیا ، جسکے نتیجے میں انہوں نے دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی، لیکن اسد قیصر نے صوبائی نشست کو برقرار رکھا، اسکے بعد ان کو پختونخوا اسمبلی کی جانب سے سپیکر منتخب کیا گیا جو عہدہ اب تک برقرار ہے۔ الیکشن 2018 میں اسد قیصر نے این اے 18 صوابی اور پی کی 44 سے سے کامیابی حاصل کی۔



متعللقہ خبریں