ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے درمیان انتخابی اتحاد

ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی نے سیاسی اتحاد بنانے کا اعلان کردیا جب کہ فاروق ستار نے کہا کہ سیاسی اتحاد کا نام اور لائحہ عمل کے حوالے سے آئندہ کے اجلاس میں فیصلہ ہوگا اور آئندہ انتخابات میں ایک نام، ایک منشور اور ایک نشان پر لڑیں گے

843967
ایم  کیو ایم اور پی ایس پی  کے درمیان انتخابی اتحاد

ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی نے سیاسی اتحاد بنانے کا اعلان کردیا جب کہ فاروق ستار نے کہا کہ سیاسی اتحاد کا نام اور لائحہ عمل کے حوالے سے آئندہ کے اجلاس میں فیصلہ ہوگا اور آئندہ انتخابات میں ایک نام، ایک منشور اور ایک نشان پر لڑیں گے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اتحاد قائم کرنے کا مقصد مہاجروں کے ووٹ بینک کو تقسیم ہونے سے روکنا ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان قائم رہے گی جبکہ سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہم بانی ایم کیو ایم کا نام نیست ونابود کرنے آئے تھے۔

ان خیالات کا اظہار کراچی پریس کلب میں پی ایس پی کے سربراہ سید مصطفی کمال اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے گزشتہ روز مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج ایک اہم واقعہ رونما ہورہا ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کررہی ہیں جس کی میزبانی ایم کیو ایم نے کی ہے ۔ اس پریس کانفرنس میں پی ایس پی کے سربراہ سید مصطفی کمال، انیس احمد قائم خانی اور دیگر کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ایک نام، ایک منشور اور ایک نشان پر لڑیں گے، سندھ کے دیہی شہری علاقوں کی دیگر جماعتوں کو بھی دعوت دیں گے، شہری سندھ اور بالعموم دیہی سندھ میں غاصبانہ قبضہ ختم کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کارکنوں کی بازیابی کا سلسلہ بڑھے گا۔

دوسری جانب مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار بھائی کی بات کی توثیق کرتا ہوں، آئندہ ہونے والے انتخابات میں ایک پارٹی کے نام، انتخابی نشان اور ایک منشور سے پاکستان کے لوگوں کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے لیکن چونکہ ایم کیو ایم متحدہ بانی کی تھی اور رہے گی لہذا اب ہماری پہچان جو بھی ہو، ایم کیو ایم نہیں ہوگی۔

میں مہاجر ہوتے ہوئے سب کو اپنے گلے لگانے کے لئے تیار ہوں۔ اس نفرت کو ختم کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ یہ مہاجروں کے حق میں نہیں ہے ۔ اس نفرت نے کئی ماؤں کے گھر اجاڑ دیئے ہیں۔ میں مہاجروں کی خاطر مہاجروں کی سیاست نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ اس بنیاد پر ہم اس پیج پر تیار ہوئے ہیں۔ کھلے دلوں سے ایک دوسرے کے ساتھ باتیں ہوئی ہیں اور ایک دوسرے کو یقین دہانیاں کرائی ہیں۔ آج ہمارے پاس اتحاد کا نام نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم ایک منشور اور ایک نشان پر قیادت کرنے کے لئے تیار ہیں

پریس کانفرنس کے اختتام پر مٹھائی بھی تقسیم کی گئی اورڈاکٹر فاروق ستار اور سید مصطفی کمال نے ایک دوسرے کو مٹھائی کھلائی۔جبکہ پرویز مشرف کی جانب سے دونوں جماعتوں کے رہنمائو ں کو مبارک باد دی گئی اور گلدستہ پیش کیا گیا

 

 

          



متعللقہ خبریں