شریف خاندان کے خلاف دائر تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد

نوازشریف نے صحت جرم سے انکار کر دیا اور کہا کارروائی سیاسی بنیادوں پر کی گئی، بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، ٹرائل میں اپنا دفاع کروں گا

843089
شریف خاندان کے خلاف دائر تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد

احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران  سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔

اب لندن فلیٹس، عزیزیہ ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز پر الگ الگ کارروائی چلے گی۔ احتساب عدالت نے نواز شریف پر باضابطہ فرد جرم بھی عائد کر دی ہے۔ 

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر، شریف خاندان کے خلاف بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق ریفرنسز کی سماعت کررہے ہیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کو پہلی مرتبہ کٹہرے میں بلا کر ان پر فردِ جرم عائد کی۔

بعد ازاں احتساب عدالت نے سماعت کو 15 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

نوازشریف نے صحت جرم سے انکار کر دیا اور کہا کارروائی سیاسی بنیادوں پر کی گئی، بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، ٹرائل میں اپنا دفاع کروں گا۔

سماعت کے دوران نوازشریف اور جج کے درمیان مکالمہ بھی ہوا، نواز شریف نے جج سے مخاطب ہو کر کہا مانیٹرنگ جج کی تعیناتی سے بنیادی حقوق سلب ہو رہے ہیں، 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم بھی اثرانداز ہو رہا ہے۔ اس پر جج نے کہا چاروں ریفرنسز کی سماعت ایک ساتھ شروع کریں تو سماعت مکمل کرلیں گے۔

 سابق وزیراعظم نوازشریف 20 منٹ تک روسٹرم پر کھڑے رہے۔ نوازشریف نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت دی جائے۔ نوازشریف کی جانب سے باقاعدہ درخواست ملنے کے بعد عدالت نے نواز شریف کو مستقل نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت دے دی۔

گزشتہ سماعت کے دوران نواز شریف کی جانب سے تمام ریفرنسز کو یکجا کرنے کے لیے درخواست دوبارہ جمع کرائی گئی تھی جس پر احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کارروائی کو 8 نومبر تک ملتوی کردیا تھا۔

عدالت نے 26 اکتوبر کو نواز شریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں سے 2 ریفرنسز میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت  وارنٹ  گرفتاری  جاریکر دیئے تھے اور انہیں 3 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا تھا۔



متعللقہ خبریں