سابق وزیر اعظم بے نظیر قتل کے مقدمے کا حتمی فیصلہ سنا دیا گیا

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم اشفاق کو سترہ سترہ سال قید کی سزا دے دی

799349
سابق وزیر اعظم بے نظیر قتل کے مقدمے کا حتمی فیصلہ سنا دیا گیا

سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے 9 سال 8 ماہ بعد راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ صادر کردیا ہے۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم اشفاق کو سترہ سترہ سال قید کی سزا دے دی۔ دونوں پولیس افسران کو کمرہ عدالت سے گرفتارکرلیاگیا ہے۔ کیس میں ملوث کالعدم  تحریک ِ طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 5 ملزمان کو باعزت بری کر دیا گیا  ہے۔

یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما  اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

سابق وزیر اعظم کے مقدمہ کی سماعت 9 سال 8 ماہ  اور 3 روز جاری رہی۔ مقدمہ کے 7 چالان پیش کئے گئے، 8 جج تبدیل اور 3 عدالتیں تبدیل ہوئیں۔

عدالت نے علاوہ ازیں  پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدرکو اشتہاری قرار دے دیا ہے ۔

واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اسوقت بیرون ملک  میں  ہیں۔ پرویز مشرف کا مقدمہ ان کی غیر حاضری پر داخل دفتر کر دیا گیا جو ملک واپسی پر ری اوپن اور ٹرائل ہوگا۔

 

 

 



متعللقہ خبریں