حسین نواز شریف پاناما کیس جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے ایک بار پھر حاضر

حسین نواز شریف کو پاناما کیس ، غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات کے حوالے سے طلب کیا گیا تھا ۔ حسین نواز شریف گزشتہ روز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب دیئے تھے

742055
حسین نواز شریف پاناما کیس جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے ایک بار پھر حاضر

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے ایک بار پھر  حاضر ہوگئے ہیں۔

حسین نواز شریف کو پاناما کیس ، غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات کے حوالے سے طلب کیا گیا تھا ۔ حسین نواز شریف گزشتہ روز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور ان کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب دیئے تھے ۔

حسین نواز شریف نے گزشتہ روز جے آئی ٹی کے ایک رکن کی پاکستان تحریک سے سیاسی وابستگیوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور بیان دیا تھا کہ انہیں اس رکن کی جے آئی ٹی میں شمولیت کے حوالے سے تحفظات ہیں اور ان کی موجودگی میں کیسز کا فیصلہ شفاف انداز میں آنا یقینی نہیں ۔  

وزیراعظم کےصاحبزادے حسین نوازکوآج جےآئی ٹی نےطلب کررکھا تھا۔ 6 ارکان پر مشتمل جے آئی ٹی نے28مئی کو انہیں اپنی کمپنیوں اور پراپرٹیزکاریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی۔

نیشنل بینک کے صدر سعید احمد بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔

اس موقع پرمسلم لیگ ن کےکارکنان بھی بڑی تعداد میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہرموجودتھی۔

آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ حسین نوازتمام کاغذات لے کرآئے ہیں۔وہ تمام سوالات کے جواب دیں گے۔جن ممبران پرتحفظات ہیں انکواس تحقیقات سےخود کوعلیحدہ کرلینا چاہیے تھا۔ہم نے اپنے تحفظات عدالت کے سامنے پیش کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے دو ارکان پر عتراضات اٹھائے تھے، حسین نواز کا اعتراض تھا کہ ایس ای سی پی کے نمائندے بلال رسول کی سیاسی وابستگیاں ہیں۔

سپریم کورٹ نےگذشتہ روز حسین نواز کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے پاناما کیس میں جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر جے آئی ٹی کا کوئی رکن تبدیل نہیں ہو گا۔ شکوک کی بنیاد پر کسی کو جے آئی ٹی ٹیم سے نہیں نکالا جاسکتا، اگر ایسا کیا تو پھر تحقیقات کیلئے آسمان سے فرشتے بلانے پڑیں گے۔ عدالت نے کہاکہ حماد بن جاسم پیش نہ ہوئے تو قطری خط ردی ہوجائےگا۔

 



متعللقہ خبریں