کرم ایجنسی میں بم دھماکے میں 20 افراد ہلاک
حکام کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے
کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار کی سبزی منڈی میں دھماکے سے 20 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے، مقامی افراد اور امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر ایجنسی ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق یہ بم دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا جبکہ بم پھلوں کی پیٹی میں چھپایا گیا تھا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت مارکیٹ میں عوام کا ہجوم موجود تھا۔ حکام کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارا چنار دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے بھی پارا چنار دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں پر حملہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں، خیبر پختونخوا حکومت زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
واضح رہے کہ پارا چنار پاک افغان سرحد پر قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا انتظامی ہیڈ کوارٹر ہے، یہ زیادہ آبادی والا علاقہ نہیں ہے، اس علاقے کی آبادی 40 ہزار کے قریب ہے جس میں مختلف قبائل، نسل اور عقائد کے لوگ شامل ہیں، یہ علاقہ 1895 میں انگریزوں نے تعمیر کیا تھا۔
متعللقہ خبریں
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے
پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے