مریم نواز شریف نے عدالت عظمیٰ میں اضافی دستاویزات جمع کرا دیں

عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 1992 میں شادی کے بعد سے والد کے زیر کفالت نہیں ، مزید یہ کہ وہ رائیونڈ اسٹیٹ کے پانچ میں سے ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں

653048
مریم نواز شریف نے عدالت عظمیٰ میں اضافی دستاویزات جمع کرا دیں

وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے عدالت عظمی میں اضافی دستاویزات جمع کرائی  دی ہیں۔

انہوں نے   گزشتہ 5 سال کی آمدنی اور ٹیکس ادائیگیوں کی تفصیلات سپریم کورٹ  کو پیش  کردی ہیں۔

عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 1992 میں شادی کے بعد سے والد کے زیر کفالت نہیں ، مزید یہ کہ وہ رائیونڈ اسٹیٹ کے پانچ میں سے ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں ، رائیونڈ اسٹیٹ کے مشترکہ اخراجات مل کر برداشت کئے جاتے ہیں ، جلاوطنی کے دور کے علاوہ وہ مستقل اسی گھر میں اپنے خاوند اور 3 بچوں کے ساتھ رہائش پذیرہیں۔

وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ ان کی شادی 1992 میں ہوئی اور وہ اس وقت سے ہی اپنے والد کے زیر کفالت نہیں، جون 2010 میں ان کے ذاتی اثاثے 7 کروڑ 35 لاکھ 431 روپے تھے، انہوں نے 2011 میں 85کنال19 مرلے زرعی زمین خریدی، جس کے پیسے 2012 میں والد کو واپس لوٹا دیئے۔ 2013 میں ان کی آمدنی 65 لاکھ 17 ہزار 504 روپے تھی۔

مریم نواز نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ درخواست گزار نے گوشوارے ٹھیک طرح سے پڑھے بغیر غلط الزامات لگائے ۔ جھوٹے الزامات لگانے پر درخواست گذار کیخلاف کارروائی کی جائے ۔

اد رہے کہ 4 جنوری سے پاناما کیس پر درخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں قائم نیا 5 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے جبکہ نئے چیف جسٹس ثاقب نثار 5 رکنی لارجر بینچ کا حصہ نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)،جماعت اسلامی پاکستان (جے آئی پی)، عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل)، جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔  



متعللقہ خبریں