مسئلہ کشمیر کا حل خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے: وزیراعظم نواز شریف

وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے، آپ پورے اطمینان کے ساتھ پاکستان کا تصوردنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں اورعالمی برادری کو ایسے مستقبل کی طرف متوجہ کر سکتے ہیں جس میں معاشی خوشحالی بھی ہے اور سرمایہ کا یقینی تحفظ بھی

544558
مسئلہ کشمیر کا حل خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے: وزیراعظم نواز شریف

پاکستان  کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آج کا پاکستان 2013ء کے پاکستان سے کہیں زیادہ پرامن ،خوشحال اور مستحکم ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو اہم ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی تین روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور اہل کشمیر کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے ، آپ پورے اطمینان کے ساتھ پاکستان کا تصور دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں اور عالمی برادری کو ایسے مستقبل کی طرف متوجہ کر سکتے ہیں جس میں معاشی خوشحالی بھی ہے اور سرمایہ کا یقینی تحفظ بھی ۔

 وزیراعظم نے خطے میں پائیدار امن اور ترقی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تنازعات کا پر امن اور مذاکراتی حل وقت کی اہم ضرورت ہے ، ہم کسی تصادم کے متحمل نہیں ہو سکتے ، ہم اگر کسی تصادم میں الجھیں گے تو ہماری وہ پیش قدمی رک جائے گی جو اقتصادی اور سماجی میدان میں جاری ہے ، دوستانہ تعلقات کی کاوشوں کو کسی بھی طور ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، ہم باہمی مفاد ، ایک دوسرے کی خود مختاری اور سالمیت کے احترام اور عدم مداخلت پر یقین رکھتے ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور اہل کشمیر کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے ، آج کشمیر میں آزادی کی نئی لہر ہے ، کشمیریوں کی نئی نوجوان نسل آزادی کی تڑپ میں قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن ، پاکستان کے امن کے لیے ضروری ہے ، ہم افغانستان میں قیام امن کے لیے ہر کوشش کے ساتھ ہیں ۔ یہ بات اقوام عالم کو معلوم ہونی چاہیے کہ پاکستان اپنی سر زمین کو کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا اور یہ پاکستان کا واضح ریاستی موقف ہے ۔



متعللقہ خبریں