سپریم کورٹ کا اردو کودفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کاتاریخی حکم

اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے گا، آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو فوری طور پر دفتری زبان کے طور پر فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ وفاقی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں قومی زبان استعمال کی جائے

343479
سپریم کورٹ کا اردو کودفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کاتاریخی حکم

سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اُردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اردو زبان کے سرکاری نفاذ کے حوالہ سے درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے پر 26اگست کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اردو زبان کو رائج کرنے سے متعلق 9ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئین کا اطلاق ہم سب کا فرض ہے، آئین میں درج ہے کہ 15سال کے اندر انگریزی کی جگہ اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے گا، آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو فوری طور پر دفتری زبان کے طور پر فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ وفاقی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں قومی زبان استعمال کی جائے۔
عوام نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ عدالت نے اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دے کر ملکی تاریخ کا سنہرا فیصلہ دیا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں