سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لے لیا گیا
ڈاکٹر عاصم کو گزشتہ روز قانون نافذ کرنیوالوں اداروں نے تحویل میں لیکر رینجرز کے حوالے کر دیا ہے ، ڈاکٹر عاصم پر زمین پر ناجائز قبضوں ، اربوں روپے کی کرپشن ، سی این جی کے غیر قانونی ٹھیکے ، لائسنسوں کے اجرا اور دیگر الزامات ہیں
پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزارت پیٹرولیم کے مشیر اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر عاصم کو سیکورٹی اداروں نے بدھ کو حراست میں لے لیا۔
ڈاکٹر عاصم کو گزشتہ روز قانون نافذ کرنیوالوں اداروں نے تحویل میں لیکر رینجرز کے حوالے کر دیا ہے ، ڈاکٹر عاصم پر زمین پر ناجائز قبضوں ، اربوں روپے کی کرپشن ، سی این جی کے غیر قانونی ٹھیکے ، لائسنسوں کے اجرا اور دیگر الزامات ہیں۔
سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو تحقیقاتی اداروں کے اہلکاروں نے گزشتہ روز ان کے دفتر واقع کلفٹن سے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ ڈاؤ میڈیکل کالج یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے امیدواروں کو انٹرویو لے رہے تھے۔ حراست میں لئے جانے کے بعد اہلکاروں نے ڈاکٹر عاصم حسین سے ایک گھنٹے تک ان کے دفتر میں بھی پوچھ گچھ بھی کی تھی ، ڈاکٹر عاصم حسین ایک سے زائد نجی یونیورسٹیز اور ہسپتالوں کے مالک اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ہیں۔
ڈاکٹر عاصم حسین سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے انتہائی قریبی اور بااعتماد دوست کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
خیبرپختونخوا میں قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 5 افراد جان بحق
قبائلی رہنماؤں نے حکام سے تنازعات کو ختم کرانے کا مطالبہ کیا ہے
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے
پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے