ترکی کی خوشیاں ہماری خوشیاں ہیں: صدرِ پاکستان ممنون حسین

ترکی ہمارا برادر ملک ہے اور ترکی اور پاکستان کے درمیان تعلقات دنیا کے لئے مثال کی حیثیت رکھتے ہیں: صدر ممنون حسین

247368
ترکی کی خوشیاں ہماری خوشیاں ہیں: صدرِ پاکستان ممنون حسین

ترکی کی خوشیاں ہماری خوشیاں ہیں: صدر پاکستا ن ممنون حسین


ترکی کے طار روزہ دورے پر تشریف لاءے ہوئے پاکستا ن کے صدر مملکت ممنون حسین نے ٹی آر ٹی کی اردو سروس کے نمائندئے ڈاکٹر فرقان حمید کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی ہمارا برادر ملک ہے اور ترکی ور پاکستان کے دومیان تعلقات دنیا کے لیے ایک مثال کی حثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ترکی کے معرکہ ہائے چناق قلعے کی فتح کی صدسالہ تقریب میں حصہ لینے اور اپنے برادر لک کی خوشیوں میں شریک ہونے کی غرض سے ترکی کے دورے پر تشریف لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چناق قلعے کی جنگ کے موقع پر متحدہ ہندوستن کے مسلمانوں نے بھی بھر چڑھ کر حصہ لیا تھا اور ہندوستان کی خواتین نے اپنے زیورات اس جنگ میں ترکی کی مالی امداد کے لیے ترکی کو نذرابہ دے دیا تھا جبکہ ہندوستان کے مسلمانوں نے ترکی جا کر خود اس جنگ میں حصہ لیا تھا اور سینکڑوں کی تعداد میں ہندوستان کے مسلمان شہید بھی ہوگئے تھے۔ اس لیے اس جنگ میں ہندوستان کے مسلمانوں کا بھی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا شوکت علی اور مولانا محمد علی جوہر نے اسی عرصے کے دوران ترکی کی خلافت کے حق میں مہم چلائی تھی جس میں ان کی والدہ نے بھی خواتین کو اس جنگ میں پنی حصہ دالنے کے لیے قاءل کیا تھا ور وہ سب ترکی کی اس جنگ میں کسی نہ کسی شکل میں شریک ہوئے تھے۔
انہوں نے ترکی اور پاکستان کے تجارتی حجم کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑے گہرے تعلقات موجود ہیں لیکن بد قسمتی سے یہ تعلقات ابھی تک تجارتی حجم کو بڑھانے کے لحاظ سےا س سطح پر نہیں پہنچ سکے ہیں جہاں پر ان تعلقات کو پہنچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے ترکی اور پاکستا کی حکومتیں اپنی بھر پو کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ور ہمیں امید ہے کہ ہم جلد ہی اپنا ٹارگٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔
انہوں نے سعودی عرب اور یمن کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی دونوں ہی سعودی عرب کا مکمل ساتھ دے رہے ہیں اور دونوں ممالک اس سئلے کو مذاکرات اور پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوششوں میں مصرف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم اسلامی کانفرنس کو بھی اس سلسلے میں آگے بڑھنا چاہیے اور اپنا کردارا ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے ترک اور پاکستانی بحائیوں کو اپنے پیغام میں کہا کہ دونوں ممالک کے باشندوں ہاتحوں میں ہاتھ ڈالر کر مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ دونوں ممالک کے تعاون سے ہم عالم اسلام میں اپنا نام پیدا کرسکتے ہیں اور اس وقت مذہب اسلام کے بارے میں جو منفی رویہ موجود ہے اس کو بھی ان دونوں ممالک کے باشندے ہی مل کر دور کرسکتے ہیں۔
صدر پاکستان کے تفصیلی انٹرویو کو جلد ہی ٹی آر ٹی کی اُردو سروس سے پیش کیا جائے گا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں