سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اور اسلام آباد میں کلین

سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اور اسلام آباد میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کر لیں۔

251689
سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اور اسلام آباد میں کلین

سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اور اسلام آباد میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کر لیں۔ مسلم لیگ ن نے 18 ، پیپلز پارٹی 8، تحریک انصاف نے اتحادیوں کے ساتھ ملکر 7 اور ایم کیو ایم نے 4نشستوں پر کامیابی حاصل کی جن میں مسلم لیگ ن نے پنجاب میں تمام 11 اور وفاق کی دونوں سیٹیں حاصل کیں ۔ سندھ سے 7جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے 5،ایم کیوایم کے 2 امیدوارکامیاب ، بلوچستان کی 12 نشستوں پر مسلم لیگ ن ، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے 3،3، جے یو آئی (ف )، بی این پی مینگل نے ایک ایک نشست حاصل کی جبکہ ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا، سندھ سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے 2،2ارکان پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ(ن)نے پنجاب میں کلین سویپ کرتے ہوئے تمام گیارہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ۔ جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن)کے مشاہداللہ ، پرویزرشید، عبدالقیوم، ڈاکٹرغوث محمد، نہال ہاشمی، سلیم ضیا، چوہدری تنویر خان اور خواتین کی نشستوں پر عائشہ رضافاروق اور بیگم نجمہ حمید جبکہ ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر راجہ ظفرالحق اور ساجد میر کامیاب ہوئے ۔ پنجاب اسمبلی میں کل368میں سے 337ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ 15ووٹ مسترد ہوئے ، جنرل نشست پر پرویز رشید کو44،سلیم ضیاء کو 42، مشاہد اﷲ خان کو41، ڈاکٹر غوث نیازی کو43، عبد القیوم کو43، چودھری تنویر خان کو41، نہال ہاشمی کو41 جبکہ پیپلزپارٹی کے ندیم افضل چن کو 27ووٹ ملے ، ساجد میر کو149، راجہ ظفر الحق کو157جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ملک نوشیر لنگڑیال کوصرف 21ووٹ مل سکے ، نجمہ حمید کو 157 ، عائشہ فاروق رضا کو146 جبکہ پیپلز پارٹی کی ثروت ملک کو صرف24ووٹ ملے جبکہ دس ووٹ مسترد ہو گئے ۔ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن کو شکست ہو گئی۔ مسلم لیگ ن نے وفاق کی دونوں سیٹیں بھی جیت لیں جن میں اقبال ظفر جھگڑا اور راحیلہ مگسی نے بھاری اکثریت سے میدان مار لیا ۔ اقبال ظفر جھگڑا کو سب سے زیادہ 211 ووٹ ملے جبکہ اپوزیشن کے امیدوار عمران اشرف کو 68ووٹ ملے ، جنرل نشستوں پر 10ووٹ مسترد ہوئے اور اشرف گجر کو کوئی ووٹ نہیں ملا جبکہ خواتین کے لئے مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ(ن) کی راحیلہ مگسی کو 205ووٹ ، پیپلزپارٹی کی نرگس فیض ملک کو 71 اور مسلم لیگ(ن)کی دوسری امیدوار نرگس ناصر کو بھی ایک ووٹ کاسٹ ہوا جبکہ 12ووٹ مسترد ہوئے ۔ سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے سواتمام ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ 7 جنرل نشستوں پر پیپلزپارٹی کے 5 امیدوار رحمن ملک ، عبدالطیف انصاری ، اسلام الدین شیخ ، سلیم مانڈوی والا ، گیان چند جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے میاں عتیق اور خوش بخت شجاعت منتخب ہوئیں ۔سندھ سے خواتین کی دو نشستوں پر متحدہ کی نگہت مرزااور پی پی پی کی سسی پلیجو اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر متحدہ کے بیرسٹر محمد علی سیف اور پی پی پی کے فاروق ایچ نائیک پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہوگئے تھے ۔ بلوچستان سے (ن) لیگ اور اس کی دونوں اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے مل کر مجموعی طور پر 9 نشستیں جیتیں ۔ بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر سردار ثناء اﷲ زہری کے بھائی نعمت اﷲ زہری، شہباز درانی اور کلثوم پروین ، نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو ، میر کبیر احمد اور اشوک کمار جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمد عثمان ، سردار محمد اعظم اور گل بشریٰ جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری ، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)کے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور آزاد امیدوار یوسف بادینی کامیاب ہوئے ، بلوچستان میں سب سے بڑا اپ سیٹ ہوا جہاں ن لیگ کے مرکزی امیدوار سردار یعقوب ناصر ہار گئے ۔ سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی کی صاحبزادی ثنا ء جمالی بھی ناکام رہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 12 نشستوں کیلئے 25 امیدواروں میں مقابلہ ہوا اور 123 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں تحریک انصاف نے 5 اور اتحادی جماعتوں عوامی جمہوری اتحاد اور جماعت اسلامی نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔ ن لیگ نے 2 ، جے یو آئی ف ، اے این پی اور پیپلز پارٹی نے بھی ایک ایک نشست حاصل کی۔جنرل نشست پر تحریک انصاف کے شبلی فراز 17،محسن عزیز 18،عوامی جمہوری اتحاد کے لیاقت ترکئی 15،جماعت اسلامی کے سراج الحق 18 ، ن لیگ کے صلاح الدین ترمذی اور پیپلز پارٹی کے خانزادہ خان کامیاب ہو گئے ۔جے یو آئی کے مولانا عطاالرحمن 16 ووٹ حاصل کئے ۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر تحریک انصاف کے نعمان وزیر 67 اور ن لیگ کے بیرسٹر جاوید عباسی 45 اور اقلیتی نشست پر تحریک انصاف کے جان کینتھ ولیم 70 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ۔ خواتین کی نشستوں پر تحریک انصاف کی ثمینہ عابد 66 اور اے این پی کی ستارہ ایاز 30 ووٹ لے کر جیت گئیں۔ جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بیلٹ بکس سے 6 خالی پرچیاں بھی برآمد ہوئیں ۔دریں اثناء الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق قومی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ کی 48 خالی نشستوں پرجمعرات کو صبح 9 بجے پولنگ شروع ہوئی۔ قومی اور سندھ و بلوچستان اسمبلی میں پولنگ کا عمل پر امن طریقے سے جاری رہا تاہم پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے صوبائی حکومتوں پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں