جمو ں اور کشمیر- جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی کنجی

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان ترک ثقافتی انجمن کے زیر اہتمام " جمو ں اور کشمیر- جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی کنجی" کے زیر عنوان منعقد ہونے والے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کشمیری عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے مکمل حمایت

213093
جمو ں  اور کشمیر-  جنوبی ایشیا  میں امن و  استحکام  کی کنجی

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان ترک ثقافتی انجمن کے زیر اہتمام " جمو ں اور کشمیر- جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی کنجی" کے زیر عنوان منعقد ہونے والے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کشمیری عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان ترک ثقافتی انجمن اور ترکی کی قومی اسمبلی میں ترک پاکستان دوستی گروپ کے چیرمین برہان قایا ترک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے معصوم عوام پر کیے جانے والے ظلم و ستم سے پوری طرح آگاہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کرلیا جاتا اس وقت تک ترکی پاکستان اور کشمیری عوام کا مکمل ساتھ دیتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرلیا جاتا اس وقت تک خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
اس موقع پر ٹی آر ٹی کے عرب ٹی وی چینل کے ڈائریکٹر مہمت اؤز ترک نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر مسلمانوں کو لاحق سب سے سنگین مسائل میں سے ایک ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسم مسئلے کو حل کرنے میں مدد گار ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر میں آج تک ریفرنڈم کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حق کے لیے تمام مسلمانوں کو اس مسئلے کے حل کے لیے حمایت فراہم کرنے اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے سفارت خانے کی چارج ڈی افئیر محترمہ عائشہ فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اپنی مکمل سفارتی، معنوی، اور سیاسی حمایت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے حکومتِ ترکی کی جانب سے مسءلہ کشمیر کے حل کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کیے جانے پر ترک حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ترک عوام اور حکام کی حمایت پاکستان اور کشمیری عوام کے لیے ایک قوت کے سرچشمے کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کشمیر میں کروائے جانے والے انتخابات کے بارے میں کہا کہ یہ انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کروائے جانے والے ریفرنڈم کی جگہ ہر گز نہیں لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں