الیکشن کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی کےالزامات مسترد کریے
پاکستان الیکشن کمیشن نے گزشتہ عام انتخابات میں کی جانے والی دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا۔ جمع کروائی جانے والی رپورٹ میں اضافی بیلٹ پیپرچھاپنے اور پولنگ سے چندگھنٹے پہلے الیکشن عملے کی تبدیلی کے الزامات مستردکردیے گئے ہیں
پاکستان الیکشن کمیشن نے گزشتہ عام انتخابات میں کی جانے والی دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے اور اس سلسلے میں تیار کردہ رپورٹ کو سپریم کورٹ میں جمع کروادیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کروائی جانے والی رپورٹ میں اضافی بیلٹ پیپرچھاپنے اور پولنگ سے چندگھنٹے پہلے الیکشن عملے کی تبدیلی کے الزامات مستردکردیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل 3 رکنی بینچ کل مقدمے کی سماعت کرے گا۔الیکشن کمیشن نے ورکرز پارٹی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد اورعام انتخابات میں دھاندلی کے الزام کے بارے میں تحریک انصاف کی درخواست کے بارے میں 2 الگ الگ جواب جمع کیے ہیں ۔
جن میں کہاگیا ہے کہ عام انتخابات میں 8 کروڑ 61 لاکھ ووٹروں کیلیے17کروڑ25 لاکھ بیلٹ پیپرز
چھا پے گئے تھے ۔ڈبل بیلٹ پیپرز قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے الگ الگ پرچیاں ہونے کے باعث چھاپے گئے تھے۔
بیلٹ پیپر فوج کی نگرانی میں حکومتی پرنٹنگ پریسز میں چھاپے گئے، پرائیویٹ پرنٹنگ پریسز میں بیلٹ پیپرچھاپنے کا الزام غلط اور من گھڑت ہے۔
الیکشن عملے کی تبدیلی کے بارے میں تحریک انصاف کے الزام کے جواب میں کہا گیاکہ جن حلقوں میں عملے کی تبدیلی کا الزام عائدکیا گیا ہے وہاں پی ٹی آئی کے امیدواروں نے خود ریٹرننگ افسران کو درخواست دی تھی۔
سپریم کورٹ کو بتایا گیاکہ آئندہ سے الیکشن ٹربیونلز میں حاضر سروس جج تعینات کیے جائیں گے اور جب تک انتخابی عذر داریوں کا فیصلہ نہ ہو وہ دیگرمقدمات نہیں سن سکیں گے۔الیکشن کمیشن نے انتخابات میں شفافیت کے لیےکیے گئے دیگر اقدامات اور اس ضمن میںوفاقی وصوبائی حکومتوں کے ساتھ خط وکتابت کا ریکارڈ بھی جمع کرادیاہے۔
متعللقہ خبریں
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے
پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے