حکومت کی غزہ پالیسی کے ساتھ مزید تعاون نہیں کر سکتی: سعیدہ وارثی

میں غزہ پر حکومت کی پالیسی کے ساتھ مزید تعاون نہیں کر سکتی اور میں نے اپنا استعفی پیش کر رہی ہوں: سعیدہ وارثی

80082
حکومت کی غزہ پالیسی کے ساتھ مزید تعاون نہیں کر سکتی: سعیدہ وارثی

برطانیہ میں کابینہ کی پہلی مسلمان خاتون وزیر نے منگل کے روز برطانیہ کی غزہ پالیسی کی وجہ سے حکومت سے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
پاکستانی نژاد کابینہ کی وزیر سعیدہ وارثی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ " میں نے آج صبح وزیر اعظم کے لئے اپنے مراسلے میں نہایت افسوس کے ساتھ لکھا ہے کہ میں غزہ پر حکومت کی پالیسی کے ساتھ مزید تعاون نہیں کر سکتی اور میں نے اپنا استعفی پیش کر رہی ہوں"۔
روزنامہ ٹیلی گراف کے مطابق وارثی فارن کامن ویلتھ میں سینئر وزیر اعلٰی کے عہدے پر فائز تھیں اور اقلیتوں اور مقامی حکومت ڈپارٹمنٹ میں فیتھ اینڈ کمیونیٹیز کی وزیر تھیں۔
اس سے قبل وہ کنزرویٹیو پارٹی کی چئیر مین تھیں اور سال 2010 میں کابینہ میں شامل ہوئیں۔
لندن کے مئیر بورس جانسن نے اس استعفے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبر نہایت افسوسناک ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ جلد از جلد دوبارہ اپنے عہدے پر واپس آ جائیں گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 4 ہفتوں کی جنگ میں 1900 فلسطینی اپنی زندگیوں سے محروم ہو گئے، ہلاک ہونے والوں میں اکثریت شہریوں کی تھی ۔ جنگ میں اسرائیل کی طرف سے بھی 67 اسرائیلی ہلاک ہوئے جن میں 3 شہریوں کے علاوہ سب فوجی تھے۔
سال 2010 میں ٹائم اسکوائر میں ایک پاکستانی شخص فیصل شہزاد کے بم حملے کے بعد پاکستانی نژاد سعیدہ وارثی برطانوی کابینہ کے لئے منتخب ہونے والی پہلی مسلمان خاتون کے طور پر ابھریں جو پاکستان کے لئے ایک خوش کن بات تھی۔
وہ گجر خان کے ایک معزز خاندان میں پیدا ہوئیں ۔ ان کے خاندان نے 1960 میں برطانیہ نقل مکانی کی۔
وارثی نے پولیٹیکل سائنس کی تعلیم حاصل کی اور وہ گجر خان کے قریب ایک خواتین کے لئے خیراتی ادارے کی وساطت سے یتیم بچیوں کے لئے 5 ووکیشنل سینٹر چلا رہی ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے سال 2008 میں وارثی کے ہمراہ گجر خان کا دورہ کیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں