عسکریت پسندوں کی اصلاح کے لئے بحالی مرکز
پنجاب حکومت نے عسکریت پسندوں کی اصلاح کے لئے بحالی مرکز کے قیام کا فیصلہ کیا ہے
پنجاب گورنمنٹ نے ممنوعہ تنظیموں سے منسلک مشتبہ افراد کی اصلاح کے لئے سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلٰی شہباز شریف نے 240 ملین ڈالر گرانٹ کی منظوری دی ہے جو ایک اکیڈمی کے قیام میں استعمال کی جائے گی۔
اس اکیڈمی میں مختلف مذہبی فرقوں کے علماء اور اسکالر تعلیم دیں گے اور متعصب ایکٹیوسٹوں کو معاشرے سے ہم آہنگ ہونے کی تربیت دیں گے۔
بحالی پروگرام کے پہلے مرحلے میں تقریباً 1300 افراد کو تربیت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ "مشعل اسکول" کے نام سے اس سے مشابہہ بحالی مرکز صوبہ خیبر پختون خوا کے علاقے سوات میں خدمات سرانجام دے رہا ہے ۔
بحالی مرکز کا نظام فوج چلا رہی ہے۔
متعللقہ خبریں
خیبرپختونخوا میں قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 5 افراد جان بحق
قبائلی رہنماؤں نے حکام سے تنازعات کو ختم کرانے کا مطالبہ کیا ہے
پاکستان، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے
پاکستان بھارت پر مغربی دریاؤں پر ڈیم بنا کر معاہدے کی "مسلسل خلاف ورزی" کرنے کا الزام لگاتا ہے