اسرائیل میں غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حق میں مظاہرہ

درجنوں مظاہرین اور مغویوں کے لواحقین نے ہشالوم جنکشن کے قریب شاہراہ ایالون کے جنوبی حصے کو بلاک کر دیا

2121015
اسرائیل  میں غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حق میں مظاہرہ

اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں غزہ کی پٹی میں جن لوگوں کے رشتہ داروں کو یرغمال بنایا گیا تھا، کے مظاہرے کے دوران ایک شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، پولیس نے مداخلت  کرتے ہوئے  دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔

غزہ میں قید اسرائیلیوں کی بازیابی کا مطالبہ کرنے کے لیے تل ابیب میں  مظاہرہ کیا گیا ہے۔

درجنوں مظاہرین اور مغویوں کے لواحقین نے ہشالوم جنکشن کے قریب شاہراہ ایالون کے جنوبی حصے کو بلاک کر دیا۔

مظاہرین نے غزہ میں قید اپنے رشتہ داروں کی رہائی کے لیے نعرے لگائے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسرائیلی پولیس نے مظاہرین کو سڑک سے ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔

دو افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے ایک ابراہیم موندر کا رشتہ دار تھا، جس کا رشتہ دار غزہ میں اسیر ہے۔

حماس کے مسلح ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو "فلسطینیوں اور مقدس اقدار بالخصوص مسجد اقصیٰ کے خلاف مسلسل خلاف ورزیوں کا جواب دینے" کی بنیاد پر اسرائیل پر ایک جامع حملہ کیاتھا۔

اسرائیل نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں میں 1,200 اسرائیلی ہلاک اور 5,132 زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کے 595 فوجی مارے گئے۔

7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں 32 ہزار 414 فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں شہید اور 74 ہزار 787 افراد زخمی ہوئے۔

اطلاعات  کے مطابق  ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد کی لشیں پڑی ہوئی ہیں۔

24 نومبر کو 4 دن کے لیے اور بعد ازاں مزید 3 دن کے لیے توسیع دیے جانے والے تنازعے میں "انسانی ہمدردی کے وقفے" کے دوران 81 اسرائیلی اور 240 فلسطینی قیدیوں کو باہمی طور پر رہا کر دیا گیا تھا ۔ اسرائیل مسلسل ہزاروں فلسطینیوں کو حراست میں لے رہا ہے۔

 



متعللقہ خبریں