محمود عباس ملکی حدود سے باہر نکلیں تو انہیں واپس ملک میں داخل نہ ہونے دیا جائے: گیلاڈ ارڈن

محمود عباس کو نہ صرف ملک نکال دیا جانا چاہیے بلکہ اسرائیل کے بارے میں اپنی سیاسی حکمت عملی کو تبدیل کرنے تک واپسی کو بھی روک دیا جانا چاہیے کیونکہ وہ فلسطینیوں کو بلواسطہ یا بلا واسطہ شکل میں اسرائیل کے خلاف اکسا رہے ہیں: گیلاڈ ارڈن

1125042
محمود عباس ملکی حدود سے باہر نکلیں تو انہیں واپس ملک میں داخل نہ ہونے دیا جائے: گیلاڈ ارڈن

اسرائیل کے وزیر برائے تحفظ عامہ گیلاڈ ارڈن نے اپیل کی ہے کہ اگر فلسطین کے صدر محمود عباس مستقبل قریب میں ملکی حدود سے باہر نکلیں تو انہیں واپس ملک میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

اسرائیل کے نشریاتی ادارے KAN کے مطابق گیلاڈ ارڈن نے اپیل کی ہے کہ عباس کے کسی بھی بیرون ملک دورے کے بعد ان کی دریائے اردن کے مغربی کنارے  میں واپسی  کو روک دیا جائے۔

ریشیٹ بیٹ ریڈیو کے لئے جاری کردہ بیان میں،  ماضی میں صدر یاسر عرفات کو اسرائیل کی طرف سے ناپسندیدہ شخصیت اعلان کئے جانے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے،  اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ یہ سلوک مستقبل قریب میں ملکی حدود سے نکلنے کی صورت میں عباس کے ساتھ بھی کیا جانا چاہیے۔

ارڈن نے کہا ہے کہ امن مرحلے میں عباس  کا کوئی کردار نہیں ہے اور انہوں نے اسرائیل کو نقصان پہنچایا ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا عباس کو ملک سے نکال دیا جانا چاہیے؟ ارڈن نے دعوی کیا ہے کہ نہ صرف ملک نکال دیا جانا چاہیے بلکہ اسرائیل کے بارے میں اپنی سیاسی حکمت عملی کو تبدیل کرنے تک واپسی کو بھی روک دیا جانا چاہیے کیونکہ عباس فلسطینیوں کو بلواسطہ یا بلا واسطہ شکل میں اسرائیل کے خلاف اکسا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عباس غزہ کی بڑھتے ہوئے تناو میں اضافہ کرنے والا ایک اہم عنصر ہیں اور ان  کے خلاف بعض حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لئے کسی بحث کا اہتمام نہیں کیا گیا۔

گیلاڈ ارڈن نے کہا کہ اسرائیلی فوج، غزہ سے آنے والے راکٹوں کا جواب دینا جاری رکھے گی اور "وسیع آپریشن" کی ترجیح حماس کے روّیے کو مدنظر رکھتے  ہوئے اختیار کی جائے گی۔

یہودی آبادکاروں کی طرف سے فلسطین کے صدر محمود عباد کو ہلاک کئے جانے کی اپیل کے بعد اسرائیلی وزیر کی طرف سے مذکورہ اپیل مرکز توجہ بن رہی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل۔فلسطین امن مذاکرات ، اسرائیل کے 1967 کی سرحدوں کو، جبری ہجرت  کرنے والے فلسطینیوں کے وطن واپسی کے  حق کو اور یہودی بستیوں کی تعمیر بند  کرنے کو قبول نہ کرنے کی وجہ سے اپریل 2014 میں انجماد کا شکار ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں