یمن: حوثی امدادی سامان لوٹ رہے ہیں

یمن کی حکومت نے حوثیوں کو "3 سالوں میں امدادی سامان لے جانے والے تقریباً 700 ٹرکوں پر قبضہ کرنے" کا قصوروار ٹھہرایا ہے

1117413
یمن: حوثی امدادی سامان لوٹ رہے ہیں

یمن کی حکومت نے حوثیوں کو "3 سالوں میں امدادی سامان لے جانے والے تقریباً 700 ٹرکوں پر قبضہ کرنے" کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔

حکومت نے حوثیوں پر 88 بحری جہازوں  کے انسانی امداد، تجارتی مصنوعات اور پیٹرول  پر مشتمل سامان کے ملک میں داخلے کو روکنے کا بھی الزام لگایا ہے۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SABA کے مطابق حکومت سے منسلک اعلیٰ امدادی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ مئی 2015 سے جنوری 2018 کے دوران انسانی امداد  کے معاملے میں اصولوں کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ حوثیوں نے دارالحکومت صنعا، حدیدہ ، اِیب، تائز، حجہ اور ضمار کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والے راستوں اور اپنے زیر کنٹرول شہروں کی داخلی چوکیوں  پر697  امدادی ٹرکوں کا سامان لوٹا ہے  اس کے علاوہ انسانی امداد، تجارتی مصنوعات اور پیٹرول  سے لدے کم از کم 88 بحری جہازوں  کے سامان کوحدیدہ اور سالیف بندرگاہوں سے ملک  میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان بحری جہازوں میں سے 34 کو ان کے سامان سمیت  6 ماہ تک تحویل میں رکھا گیا ہے جبکہ 7 بحری جہازوں پر بمباری کی گئی ہے جن میں سے 4 جہاز سعودی عرب کے، 2 متحدہ عرب امارات کے  اور ایک ترکی کا تھا۔

تاہم حوثیوں کی طرف سے مندرجہ بالا دعووں کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام WFP  نے بھی ایک روز قبل جاری کردہ بیان میں انصار اللہ یعنی حوثیوں کے زیر کنٹرول دارالحکومت صنعا  میں اور ملک کے دیگر علاقوں میں جاری کاروائیوں کے ثبوت منظر عام پر لائے جانے کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ  یمن میں انسانی خوراک کی امداد سے متعلق خلاف ورزیوں  کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

بیان میں WFP   کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے  کے بیان کو بھی جگہ دی گئی ہے جس میں بیسلے نے کہا ہے کہ یہ حرکت بھوکے انسانوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کا مفہوم رکھتی ہے۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب بھوک کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں ایسی کاروائیاں حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں جنہیں فوری طور پر بند کرنا چاہئیے۔

تاہم حوثیوں نے WFP   کے مذکورہ بیانات کی تردید کی ہے۔



متعللقہ خبریں