ایران: جوہری سمجھوتے کے احترام کی شرط کے ساتھ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں

سال 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے  کا احترام کئے جانے کی صورت میں ایران، واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لئے تیار ہے: جواد ظریف

1107789
ایران: جوہری سمجھوتے کے احترام کی شرط کے ساتھ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے  کا احترام کئے جانے کی صورت میں ایران، واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

جواد ظریف نے 18 ویں دوحہ فورم میں شرکت کی اور اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نے اس سے قبل بھی امریکہ کے ساتھ ڈائیلاگ کئے جو ایک سمجھوتے پر منتج ہوئے لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر قیادت نئی امریکی انتظامیہ ، تہران انتظامیہ کے خلاف جارحانہ طرزعمل اختیار کرتے ہوئے   سمجھوتے سے دستبردار ہو گئی ہے۔

ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ نے سمجھوتے سے دستبردار ہو کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے اور جن ممالک نے اس کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی انہیں پابندیوں کی دھمکیاں  دی ہیں۔

انہوں نے کہا  ہے کہ سال 2015 میں طے پانے والے سمجھوتے کے احترام کی شرط کے ساتھ ہم واشنگٹن انتظامیہ کے ساتھ براہ راست ڈائیلاگ کے لئے تیار ہیں۔ امریکی پابندیاں ہمارے حوصلے پست نہیں  کر سکیں گی۔

یمن میں جاری جنگ میں بھی امریکہ کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے ظریف نے کہا کہ یمن پر بمباری کرنے والے طیّارے ایران کے نہیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے طیّارے ہیں اور انہیں فضاء سے ایندھن کی ترسیل کرنے والے امریکی ہیں۔

جواد ظریف نے قطر کے محاصرے اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل  میں بھی سعودی عرب کے کردار  کی طرف اشارہ  کیا اور ریاض انتظامیہ کو مشرق وسطی میں تناو میں اضافہ کرنے کا قصور وار ٹھہرایا ہے۔



متعللقہ خبریں