ایرانی بحریہ کی طرف سے فرقہ واریت کا اعتراف

اپنے جنگی بحری جہازوں کو مختلف ممالک کی بندرگاہوں پر پہنچانے سے ہمارا مقصد ایران اور شعیہ دشمنی پر قابو پانا اور ایرانی ثقافت کو ان ممالک میں داخل کرنا ہے۔ حبیب اللہ سیاری

751151
ایرانی بحریہ کی طرف سے فرقہ واریت کا اعتراف

ایرانی بحریہ کی طرف سے فرقہ واریت کا اعتراف ۔۔۔

ایرانی بحریہ کے کمانڈر حبیب اللہ سیاری نے کہا ہے کہ " اپنے جنگی بحری جہازوں کو مختلف ممالک کی بندرگاہوں پر پہنچانے سے ہمارا مقصد ایران اور شعیہ دشمنی پر قابو پانا اور ایرانی ثقافت کو ان ممالک میں داخل کرنا ہے"۔

ایرانی   اسٹوڈنٹس خبر رساں ایجنسی İSNA  کے مطابق ایرانی بحریہ کے خلیج عدن سے واپس لوٹنے والے 46 ویں فلیٹ کی استقبالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاری نے کہا ہے کہ "بین الاقوامی پانیوں میں موجود رہنےا ور دیگر ممالک کی بندرگاہوں کے قریب جانے کا مقصد ایران دشمنی اور شعیہ دشمنی  پر قابو پانا ہے۔

ایرانی بحریہ کے دو بنیادی اہداف  پر زور دیتے ہوئے سیاری نے کہا کہ "ان اہداف میں سے ایک بحری رابطہ راستوں پر سکیورٹی کا قیام  اور دوسرا ایران مخالفت  پر قابو پانا ہے"۔

ایرانی مفادات کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی پانیوں میں ایران کی موجودگی میں توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سیاری نے کہا کہ "دیگر ممالک کی بندرگاہوں سے قریب ہونے کا ایک اسٹریٹجک ہدف ایرانی ثقافت  کو ان ممالک میں داخل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی بحریہ کے لاجسٹک تعاون بحری جہاز بو شہر  اور البرز پر مشتمل 47 واں فلیٹ کل خلیج عدن سے واپس لوٹنے والے 46 ویں فلیٹ کی جگہ علاقے میں بھیجا گیا تھا۔

واضح رہے کہ خلیج عدن  ،جزیرہ نما عرب  کے جنوبی ساحلوں پر ہند اوقیانوس  کو بحیرہ احمر سے ملانے والے ایک اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے اور   سعودی عرب کی زیر قیادت کولیشن کے یمن میں جاری فوجی آپریشنوں کے حوالے سے ایک حساس مقام ہے۔



متعللقہ خبریں