فلسطینی بچی کو جرمنی میں مستقل بنیادوں پر قیام کی اجازت

جرمن چانسلر انگیلا میرکیل بدھ پندرہ جولائی کے دن جب شمال مشرقی شہر روسٹاک کے ایک اسکول میں منعقدہ تقریب کے دوران بچوں سے ملاقات میں مصروف تھیں تو ریم نامی ایک فلسطینی بچی نے مرکیل سے مخاطب ہو کر اس اندیشے کا اظہار کیا کہ اگر اس کے والدین کی طرف سے دی گئی پناہ کی درخواست مسترد کر دی گئی تو اس کا خاندان جرمنی چھوڑنے پر مجبور ہو جائے گا

382117
فلسطینی بچی کو جرمنی میں مستقل بنیادوں پر قیام کی اجازت

فلسطینی بچی کو جرمنی میں پناہ۔
جرمنی کی چانسلر انگیلا مرکیل کو رلا دینے والی فلسطینی بچی ریم ساحویل اب مستقل طور پر جرمنی میں رہ سکے گی۔
فلسطینی بچی نے میرکیل کے سامنے ان خدشات کا اظہار کیا تھا کہ اسے اس کے والدین سمیت جرمنی سے ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکیل بدھ پندرہ جولائی کے دن جب شمال مشرقی شہر روسٹاک کے ایک اسکول میں منعقدہ تقریب کے دوران بچوں سے ملاقات میں مصروف تھیں تو ریم نامی ایک فلسطینی بچی نے مرکیل سے مخاطب ہو کر اس اندیشے کا اظہار کیا کہ اگر اس کے والدین کی طرف سے دی گئی پناہ کی درخواست مسترد کر دی گئی تو اس کا خاندان جرمنی چھوڑنے پر مجبور ہو جائے گا۔
ریم نے انگیلا میرکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے جرمن زبان میں بڑی روانی سے کہا تھا، ’’یہ انتہائی مشکل ہے کہ میں اوروں کو دیکھوں کہ وہ تو یہاں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جبکہ میں خود لطف اندوز نہیں ہو سکتی۔‘‘ اس بچی نے مزید کہا کہ اس کی خواہش ہے کہ وہ جرمنی میں یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کرے۔ ریم گزشتہ چار برس سے جرمنی میں زیر تعلیم ہے جبکہ اس نے جرمن کے علاوہ انگریزی زبان بھی سیکھ رکھی ہے۔
آخر کار اس بچی کو جرمن حکام کی جانب سے ملک میں مستقل طور پر قیم کے اجازت دے دی گئی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں