تُنچ فندق پاکستان روانہ ہو گئے

بلند ترین پہاڑوں کی تسخیر کے شعبے میں ترکی کے کامیاب ترین ناموں میں سے ایک" تُنچ فندق"پاکستان کے لئے عزم سفر

99813
تُنچ فندق پاکستان روانہ ہو گئے

بلند ترین پہاڑوں کی تسخیر کے شعبے میں ترکی کے کامیاب ترین ناموں میں سے ایک" تُنچ فندق"پاکستان کے لئے عزم سفر۔۔۔۔
اطلاع کے مطابق تُنچ فندق ،پاکستان میں واقع دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں شمار ہونے والی گاشر برم 1 اور گاشر برم 2 کو سر کرنے کے لئے پاکستان روانہ ہو گئے ہیں۔
ائیر پورٹ پر اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے تُنچ فندق نے کہا کہ " میں پاکستان میں قراقرم سلسلہ کوہ میں واقع 8058 میٹر بلندی کے ساتھ دنیا کے گیارہویں بلند ترین پہاڑ گاشربرم 1 اور8035 میٹر بلندی کے ساتھ دنیا کے 13 ویں بلند ترین پہاڑ گاشربرم 2 کو سر کروں گا۔
اگر میں اپنے ہدف میں کامیاب ہو جاتا ہوں تو کوہ پیمائی کے ایک سیزن میں 8 ہزار میٹر کے دو پہاڑوں کو سر کرنے والا پہلا ترک ہوں گا اور اس کامیابی سے میرے 14X8000 پروگرام میں یہ میری گیارہویں اور بارہویں چوٹیاں ہوں گی یعنی یوں کہیں کہ ترکی کی اسپورٹس تاریخ میں جگہ لینے میں بہت کم وقت رہ گیا ہے۔
جن چوٹیوں کو سر کرنے میں جا رہا ہوں وہ کافی حد تک دشوار چوٹیاں ہیں ۔یہ کوہ پیمائی 55 دن تک جاری رہے گی۔
تُنچ نے کہا کہ پاکستان کا سلسلہ کوہ قراقرم کافی حد تک طویل پہاڑی سلسلہ ہے ، دنیا کے ایک دُور دراز علاقے کی طرف جا رہا ہوں اس کوہ پیمائی کے لئے میرے ساتھ ایک بہت مختصر ٹیم جا رہی ہے، ٹیم میں 6 غیر ملکی کوہ پیما شامل ہیں اور ٹیم کی قیادت میں خود کر رہا ہوں، ٹیم میں میرے علاوہ کوئی ترک کوہ پیما نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوہ پیمائی ایک اچھی سپورٹ ہے یقیناً یہ کھیل بہت عام نہیں ہے لیکن میں اور میرے جیسے دیگر دوست کوہ پیمائی کے بھی ایک کھیل ہونے اور بہت اچھی شکل میں کھیلے جا سکنے کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تُنچ فندق نے کہا کہ کوہ پیمائی ایک بہت اصیل اور بہت خوبصورت اسپورٹ ہے اسے ہر عمر ہر طبقے اور ہر دشواری کی سطح تک اختیار کیا جا سکتا ہے۔ آپ چاہیں تو اسے پہاڑی سلسلے کی واک کی سطح تک رکھ سکتے ہیں اور چاہیں تو نہایت دشوار اور تکنیکی کوہ پیمائی کر سکتے ہیں مثلاً K-2 ، ماونٹ ایورسٹ وغیرہ۔
کہنے کا مطلب یہ کہ دل سے اختیار کی جانے والی اسپورٹ ہے خاص طور پر نوجوانوں کا یہ اسپورٹ اختیار کرنا ان کی شخصیت کی تربیت کرتا ہے ۔کوہ پیمائی نوجوانوں کو ذہنی ،فکری اور جسمانی سطح پر صحت مند رکھتی ہے اور انہیں معاشرے کا بہترین رُکن بناتی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں