طالبان کی طرف سے ملک میں موجود سفیروں کو استقبالیہ، تعاون کی یقین دہانی اور امن کی خواہش کا اظہار

ہماری خواہش عالمی ممالک کے ساتھ دو طرفہ مفادات کی بنیاد پر مثبت تعلقات قائم کرنا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ممالک افغانستان میں نامکمل چھوڑے ہوئے منصوبوں کو مکمل کریں طالبان اس کے لئے ضروری تعاون کرنے پر تیار ہیں: عبدالغنی برادر

1713242
طالبان کی طرف سے ملک میں موجود سفیروں کو استقبالیہ، تعاون کی یقین دہانی اور امن کی خواہش کا اظہار

افغانستان میں طالبان عبوری حکومت کے نائب وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دارالحکومت کابل میں غیر ملکی سفارتی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی۔

طالبان انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق متقی نے وزارت خارجہ کی عمارت میں سفارتی نمائندوں کو  استقبالیہ دیا۔

طالبان  حکومت کے ڈپٹی نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر کی شرکت سے منعقدہ استقبالیے سے خطاب میں متقی نے کہا ہے کہ بعض ممالک کا کابل میں سفارتی کاروائیاں جاری رکھنا ہمارے لئے باعثِ مسرت ہے۔ ہم ان ممالک کے سفارت خانوں کے کُھلا رہنے کے خواہش مند ہیں۔

متقی نے کہا ہے کہ غیر ملکی سفارتکاروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ علاوہ ازیں افغانستان میں سیاسی تبدیلی کے بعد ملک میں انسانی امداد بھیجنے والے ممالک کے ہم علیحدہ سے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک میں ایک نیا حکومتی نظام  قائم کر کےاور دنیا کے ساتھ روابط بحال کر کے ایک نئے سیاسی دور کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

متقی نے کہا ہے کہ ہماری خواہش عالمی ممالک کے ساتھ دو طرفہ مفادات کی بنیاد پر مثبت تعلقات قائم کرنا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ممالک افغانستان میں نامکمل چھوڑے ہوئے منصوبوں کو مکمل کریں طالبان اس کے لئے ضروری تعاون کرنے پر تیار ہیں۔

عبدالغنی برادر نے بھی استقبالیے سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارا کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہےاگر کسی کو ہمارے ساتھ کوئی مسئلہ ہے بھی تو ہم اسے ڈائیلاگ کے ذریعے حل کرنےکے لئے تیار ہیں۔ ہماری حکومت کی پالیسی کسی کو بھی نقصان نہ پہنچانے پر مبنی ہو گی۔

پروگرام میں ترکی کے سفیر جہاد ایرگن آئی  نے بھی شرکت کی۔



متعللقہ خبریں