امن مذاکرات کی پیشکش محض ڈھونگ ہے: جنوبی کوریا
شمالی کوریا نے تجویز پیش کی ہے کہ یہ مذاکرات کثیر الجماعتی ہوں تاکہ جزیرہ نما کوریا کی عوام کو دوبارہ سے متحد کرنے میں پیش رفت ہو سکے
جنوبی و شمالی کوریا کے درمیان تنازعے کے حل پر مبنی مذاکرات کا آغاز ہو سکتا ہے۔
اس سلسلے میں شمالی کوریا نے تجویز پیش کی ہے کہ یہ مذاکرات کثیر الجماعتی ہوں تاکہ جزیرہ نما کوریا کی عوام کو دوبارہ سے متحد کرنے میں پیش رفت ہو سکے۔
اس پیشکش کو جنوبی کوریا نے مسترد کرتےہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تجویز ایک ڈھونگ اور سیاسی حربہ ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا نے ان مذاکرات کےلیے شرط رکھی تھی کہ شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرتےہوئے پہلے فوجی مذاکرات کا اہتمام کرے جسے شمالی کوریا نے مسترد کر دیا تھا ۔
دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال اگست میں ہونے والے مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرتےہوئے اپنی سرحدوں سے فوجیوں کو واپس بلائیں گے۔
جنگ کوریا آج سے 60 سال قبل لڑی گئی تھی جس کے بعد جزیرہ نما کوریا دو حصو ں میں بٹ گیا تھا ۔
متعللقہ خبریں
انڈونیشیا، آتش فشاں پھٹنے کے بعد کی تباہ کاریوں میں اموات میں اضافہ
سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 58 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہو چکے ہیں