بیاہتا جوڑے کے نجی تعلقات پر ترک علما کا متضاد فتوی

دنیا بھر میں مسلمانوں کو بدترین مسائل کا سامنا ہے لیکن ترکی کے دو علماء نے میاں بیوی کے جنسی تعلقات پر ایک دوسرے کے خلاف متنازعہ فتوے جاری کرکے ہلچل مچارکھی ہے

318782
بیاہتا جوڑے کے نجی تعلقات پر ترک علما کا متضاد فتوی

دنیا بھر میں مسلمانوں کو بدترین مسائل کا سامنا ہے لیکن ترکی کے دو علماء نے میاں بیوی کے جنسی تعلقات پر ایک دوسرے کے خلاف متنازعہ فتوے جاری کرکے ہلچل مچارکھی ہے۔
ترک اخبار "حریت "نے خبر دی ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک عالم دین علی رضا دمیرکان نے فتویٰ جاری کیا کہ میاں بیوی کے درمیان منہ زبانی جنسی فعل حرام ہے، لیکن اب اس کے جواب میں ایک اور عالم دین احمد محمود اُنلو نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی احکامات میں کہیں بھی اس جنسی عمل کی ممانعت نہیں کی گئی لہٰذا اسے حرام قرار نہیں دیا جا سکتا۔
مزید کہنا ہے کہ ایک اہم فقہی مکتبہ فکر انسانی نطفے کو پاک قرار دیتا ہے جبکہ ایک دوسرا بڑا مکتبہ فکر اسے ناپاک قرار دیتا ہے، لیکن یہ وضاحت بھی کرتا ہے کہ اسے خشک ہوجانے پر کھرچ دینے سے لباس صاف ہوجاتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا کے ایک مکتبہ فکر کے علماء منہ زبانی جنسی فعل (اورل جنسی فعل) کو جائز قرار دیتے ہیں۔احمد محمود کے دلائل کے مطابق کوئی بھی فقہی مکتبہ فکر اس جنسی عمل کو حرام قرار نہیں دیتا،البتہ بعض علماء اسے غیر مناسب قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے علی رضا دمیرکان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فتوے کے ماخذ بیان کریں۔
ترکی میں دونوں علماء کے ماننے والے بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں اور ان کے متضاد بیانات کے بعد شادی شدہ جوڑے اس ابہام کا شکار ہو گئے ہیں کہ وہ کیا کریں اور کیا نہ کریں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں