ترک ڈراموں کی عالمی سطح پر مقبولیت پر ایک سیمینار
ترک ڈرامہ سیریلز میں لاطینی امریکہ میں بالخصوص ارجنٹائن، چلی اور یوروگوائے میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے تو یہ خطے میں ترکی کو ایجنڈے میں آنے میں معاون ثابت ہوئے ہیں
مشرق وسطی سے لیکر لاطینی امریکہ تک ایک وسیع محل وقوع پر بڑے شوق سے دیکھے جانے والے ترک ڈراموں کی کامیابی پر امریکی انڈیانا یونیورسٹی میں ایک سائنسی میٹنگ کے دوران غور کیا گیا۔
انقرہ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر صنم چیوک نے یونیورسٹی میں منعقدہ ایک کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترک ڈرامہ سیریلز کی بین الاقوامی سطح پر مقبولیت نے ترکی کے ملکی امیج اور سافٹ پاور میں خدمات فراہم کرتے ہوئے خاصکر ڈراموں کے مرکزی خیالات کے اعتبار سے خواتین ناظرین پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔
ترک ڈرامہ سیریلز کے اثرات کو ایک دور کی امریکی پروڈکشنز کے امریکی ثقافت پر اثرات سے تشبیہہ دینے والی چیوک نے بتایا کہ "ترک ڈرامے رومانس، تعلیم ِ نسواں ، آزادی اور اہم ترین چیز عائلی مرکزی خیالات پر مبنی ہوتے ہیں۔"
انہوں نے بتایا کہ ان خصوصیات کی بدولت ترک ڈراموں کو مشرق وسطی میں بڑی مقبولیت حاصل ہے، ترک ڈراموں میں روایتی و جدید ماحول کے درمیان توازن کا واضح طور پر مشاہدہ ہوتا ہے۔
ترک ڈرامہ سیریلز میں لاطینی امریکہ میں بالخصوص ارجنٹائن، چلی اور یوروگوائے میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے تو یہ خطے میں ترکی کو ایجنڈے میں آنے میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر چیوک نے مزید بتایا کہ " ڈرامہ سیریلز ملکوں کے دنیا کی جانب والے کھلنے والے دروازے ثابت ہو سکتے ہیں۔اس بنا پر ترکی کے ڈرامہ شعبے کو ایک لحاظ سے پبلک ڈپلومیسی کے ذرائع کے طور پر اور ترکی کے تجریدی پیغام کے ہر گھر تک پہنچانے میں ایک اہم کردار ادا کرنے والے ایک آلہ کار کی نظر سے دیکھا جا سکتا ہے۔
خیال رہے ترک ڈرامے دنیا بھر میں 75 سے زائد ملکوں میں مختلف زبانوں میں ڈب کرتے ہوئے دکھائے جا رہے ہیں۔
متعللقہ خبریں
غیر ملکی سیاحتی بحری جہازوں کی ترکیہ آمد کا سلسلہ جاری
روڈز پورٹ سے آنے والے 238 میٹر طویل "کرسٹل سمفنی" جہاز پر 445 مسافر اور 492 اہلکار سوار ہیں
دنیا بھر میں عید الضحیٰ بڑی عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے
پاکستان کے تمام شہروں سمیت راولپنڈی میں بھی مسلمان کل نماز عید کے لیے یکجا ہوئے