ترکی۔اردو لغت کی تقریب رونمائی

ادارہ لسان ترکی کی طرف سے کل ترکی۔اردو لغت کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں سفیر پاکستان کے علاوہ ترکی کی دیگر ادبی و معروف شخصیات نے شرکت کی

293639
ترکی۔اردو لغت کی تقریب رونمائی

کل ترکی کے ادارۂ لسانِ ترکی میں سفارت خانہ پاکستان ، انقرہ یونیورسٹی کے شعبہ اُردو اورادارۂ لسانِ ترکی کے تعاون سے ترکی- اُردو اور اُردو ترکی لغت کی رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی ۔ اس لغت کو انقرہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر احمد بختیار اشرف اوراستبول یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر جلال صوئیدان نے مرتب کی ہے۔
پاکستان کت قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کی جانب سے بھیجے جانے والے پیغام پو اس موقع پر پڑھ کر سنایا گیا ۔ لغت مرتب کرنے والے اساتذہ کی تعریف کرتے ہوئے جناب سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ لغت پاکستان میں ترکی زبان کے طلبا اور ترکی میں اُردو زبان کے طلبا کے لیے بہت مفید ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے امور صدیوں سے قائم دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کا باعث بنیں گے۔
نائب وزیر اعظم نومان کرتلمش اور غازییان تیپ کے پارلیمانی نمائندے علی شاہین کے تہنیتی پیغامات کو بھی تقریب میں پڑھ کر سنایا گیا ۔ انقرہ میں پاکستانی سفیر سہیل محمود نے بھی اپنے خطاب میں محنت کیساتھ لغت تیار کرنے کی وجہ سے ڈاکٹر اشرف اور ڈاکٹر جلال کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ ڈاکٹر اشرف خطے کی جانی پہچانی شخصیت ہیں ۔انھوں نے بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی میں ہیڈ اف اردو ڈیپارٹمنٹ کے فرائض ادا کیے ہیں ۔ان کی 24 سے زائد تصانیف موجود ہیں اور تعلیمی حلقوں میں انھیں انتہائی عزت و تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر جلال سائیدان اورنٹیل کالج پنجاب سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے والے پہلے ترک ہیں۔انھوں نے پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کی تصانیف اور اردو غزل کے بے تاج بادشاہ مرزا اسد اللہ غالب کے دیوان کا منظم ترجمہ کیا ہے ۔


سفیر پاکستان سہیل محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج منعقد ہونے والی یہ تقریب ثقافتی روابط کے اعتبار سے منعقدہ تقریبات کا ایک حصہ ہے ۔
سفیر پاکستان نے حاضرین کو پاکستانی شعرا کے بہترین مجموعات کے ترکی زبان میں ترجمے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے مصنفین ، شعرا ،موسیقار اور اداکار مشترکہ منصوبوں پر کام کریں ۔
ترک لسانی ادارے کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مصطفی قاچالین نے بھی کہا کہ پاکستان اور ترکی کو ایک دوسرے کے قریب لانے کےلیے دو طرفہ اداروں کو آپس میں ایک مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس گراں قدر کاوش سے شعبہ ادب کو ایک نئی راہ ملی ہے جس کی بدولت پاکستان اور ترکی کے درمیان ثقافتی روابط کو مزید تقویت ملے گی ۔

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں