امریکہ، جو بائیڈن نے اسلحہ کے تشدد کے خلاف ایک وفاقی یونٹ قائم کرنے کا اعلان کر دیا
ملک میں سال کے آغاز سے اب تک 500 سے زیادہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں
امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ ان کے ملک میں اسلحہ کے تشدد کو روکنے اور حملوں کے متاثرین کی مدد کے لیے پہلی وفاقی یونٹ باضابطہ طور پر قائم کی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس کو مسلح حملوں کی روک تھام اور حملوں کے متاثرین کی مدد کے لیے قائم کیے گئے گن وائلنس پریونشن کے دفتر کے سربراہ کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
اس طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہ ان کے ملک میں سال کے آغاز سے اب تک 500 سے زیادہ بڑے پیمانے پر فائرنگ ہو چکی ہے اور ان واقعات میں 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، بائیڈن نے ان حملوں کو "ایک سمندری طوفان جس نے معاشرے کو تباہ کر دیا" قرار دیا۔
نئے یونٹ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پچھلے سال اپنائے گئے گن سیفٹی قانون اور اسلحہ کے تشدد کی روک تھام کے فیصلوں کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے۔
یہ یونٹ ریاستوں میں بڑے پیمانے پر فائرنگ اور بندوق کے تشدد کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے لیے ریاستی تعاون کو مربوط کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔
امریکہ میں، جو سب سے زیادہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کا ملک ہے، گن وائلنس آرکائیو نے رپورٹ کیا کہ 2022 میں 645 اور 2021 میں 690 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔
.