روسی صدر کی نیٹو اور امریکہ پر تنقید پر امریکہ کا دو ٹوک جواب

نیٹو ہمیشہ سے ایک دفاعی اتحادی رہا ہے،یہ خطے میں اپنے شراکت داروں کے لیے تعاون کو بڑھا رہے ہے

1775751
روسی صدر کی نیٹو اور امریکہ پر تنقید پر امریکہ کا دو ٹوک جواب

نیٹو کو "دفاعی" اور روس کو "حملہ آور" قرار دینے کو قبول نہ کیے جانے کا بیان دینے والے روسی صدر کو امریکہ نے جواب دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے ولادیمیر پوتن سے  صدا بند ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ، "نیٹو ہمیشہ سے ایک دفاعی ادارہ رہا ہے، یہ روس ہی  ہے جس نے یوکیرین کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں  فوجی جمع کر رکھے  ہیں، نیٹو نہیں "۔

یومیہ پریس بریفنگ میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان ساکی نے گزشتہ روز دارالحکومت ماسکو میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کے دوران روسی صدر پوتن کی امریکہ اور نیٹو پر تنقید کا جواب دیا ہے۔

پوتن کے بیان کہ "امریکہ اور مغرب ہمیں یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ نیٹو ایک پرامن دفاعی تنظیم ہے، یہ عراق اور لیبیا جیسے ممالک کو مثال کے طور پر پیش کر رہیں ہیں‘‘ کی یاد دہانی کرانے والی ساکی نے کہا کہ نیٹو ایک دفاعی اور سلامتی ادارہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹو ہمیشہ سے ایک دفاعی اتحادی رہا ہے،یہ خطے میں اپنے شراکت داروں کے لیے تعاون کو بڑھا رہا ہے،  جو کہ  خطے میں  کشیدگی کے ماحول میں گرواٹ لانے کی صلاھیت رکھتے ہیں۔

روسی صدرپوتن نے کہا تھا  کہ نیٹو کے مشرق میں توسیع نہ کرنے، 1997 کی سرحدوں کو پیچھے ہٹنے اور روس کی سرحدوں پر ہتھیار نہ رکھنے کی ہماری تجاویز کو  امریکہ اور نیٹو نے نظر انداز کر دیا اور  "نیٹو نے  2019 میں اپنی فوجی حکمت عملی میں سب سے بڑے سیکورٹی خطرے اور دشمن کے طور پر روس کی طرف اشارہ کیا تھا ،  اس نے ہم دشمن قرار دے رکھا ہے۔

 



متعللقہ خبریں