سعودی عرب کی تفتیش قابل بھروسہ نہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل
تنظیم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے اعلان میں سعودی عرب کے متعلقہ کیس کے حوالے سے اعلانات پر اپنے رد عمل کا مظاہرہ کیا
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تفتیش قابلِ بھروسہ نہیں ہے۔
تنظیم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے اعلان میں سعودی عرب کے متعلقہ کیس کے حوالے سے اعلانات پر اپنے رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں حقوق انسانی کا ریکارڈ خطرناک سطح پر ہے، جس بنا پر خاشقجی کے قتل کی تفتیش قابل اعتبار نہیں، ذمہ دار ملزمان کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی تحقیقات لازمی ہیں۔
ترکی کے خاشقجی قتل کیس میں عالمی سطح پر تحقیقات کرائے جانے کی اپیل کی جانب اشارہ کرنے والے اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ "ہم ترکی کی اس حوالے سے اپیل کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ترکی کو چاہیے کہ یہ اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر اس چیز کی درخواست دے ۔"
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ "سعودی پراسیکیوٹرز نے ناقابل بھروسہ تحقیقات کے بعد قتل میں ملوث 5 مشکوک افراد کے لیے سزائے موت کا فیصلہ کیے جانے کی درخواست کی ہے۔ ہمیں حقائق کا تعین کرنے اور منصفانہ طور پر عدالتی کاروائی کرنے کی خاطر سزائے موت کی شرط نہ رکھنے والی ایک باوثوق تفتیش کی ضرورت ہے۔ "
متعللقہ خبریں
نائجیریا، ریاست کاتسینا میں مسلح حملے میں 7 افراد ہلاک
سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے اور اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں